ETV Bharat / state

MP Assembly Election 2023 مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں زوروں پر

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 10, 2023, 12:15 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو پانچ کروڑ سے زیادہ ووٹر مدھیہ پردیش کی نئی حکومت کا انتخاب کریں گے۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست کی 151 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔ Chief Election Commissioner Rajeev Kumar

MP Assembly Election 2023
MP Assembly Election 2023

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 17 نومبر کو ہو گئے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پیر کو انتخابات کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہو گیا۔ اب نہ تو کوئی منتقلی ہوگی اور نہ ہی حکومت کوئی اعلان کر سکے گی۔ ضابطۂ اخلاق کے نافذ کے بعد وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کا بارگی کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اب کوئی بھومی پوجن سنگ بنیاد اور افتتاح نہیں ہوگا۔ 21 اکتوبر کو انتخابی نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کاغذات نامزدگی کا عمل شروع ہوگا۔ کاغذات نامزدگی 30 اکتوبر تک بھرے جائیں گے۔ امیدوار 2 نومبر تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 30 دسمبر کو ہوگی۔ انتخابی عمل 5 دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ ریاست میں ووٹر لسٹ کی حتمی اشاعت ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگرس نے اپنے امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

BJP released Fourth List مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے چوتھی لسٹ جاری کی

ریاست میں کل 5 کروڑ 61 لاکھ 36 ہزار 220 ووٹر ہیں۔ اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 88 لاکھ 25 ہزار 607، خواتین ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 72 لاکھ 33 ہزار 945 اور دیگر 1 ہزار 373 ہیں۔ سروس ووٹر کی تعداد 75 ہزار 295 ہے۔ ووٹنگ کے لیے 64 ہزار 523 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ بزرگ اور معذور ووٹرز کو گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس کے لیے انہیں درخواست بھر کر بوتھ لیول کے آفیسر کو دینا ہوگی۔ الیکشن حکام متعلقہ ووٹر کے گھر جائیں گے اور ووٹنگ کی رازداری کے ساتھ ووٹنگ کروائی جائے گی۔

شفافیت کے اس پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی جائے گی۔ اس بار یہ تبدیلی بھی کی گئی ہے کہ پولنگ ٹیم میں شامل افسران اور ملازمین کو گھر لے جانے کے لیے پوسٹل بیلٹ پیپر نہیں دیے جائیں گے۔ انہیں پوسٹل بیلٹ کو بھرنا ہوگا اور اسے سہولت مرکز میں ہی جمع کرنا ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ ووٹر لسٹ میں ناموں کے اضافے اور ترمیم کا عمل جاری رہے گا۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ سے 10 دن پہلے تک درخواستیں لی جائیں گی۔ ساتھ ہی فہرست سے نام نکالنے کے لیے درخواستیں لی جائے گی لیکن اب کسی کا نام نہیں نکالا جائے گا۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی 79 امیدواروں کو میدان میں اتارنے کے بعد پارٹی اب ریاست کی باقی 151 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔

انتخابی طریقہ کار کے اعلان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈران سرگرم نظر آئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جن سیٹوں پر پارٹی کو گزشتہ انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، ان سیٹوں کے امیدواروں کو لے کر مقامی اور ذات پات کے مساوات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ سینیئر عہدے دار گزشتہ دنوں سے ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں ہر ایک سیٹ کو لے کر میٹنگ کر رہے ہیں۔ اس میں مختلف ذرائع سے اسمبلی حلقوں میں کیے گئے سروے کی رپورٹس پر بحث کے بعد ممکنہ امیدواروں کی فہرست تیار کر کے مرکزی الیکشن کمیٹی کو بھیجی جائے گی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی توجہ ایس سی اور ایس ٹی سیٹوں پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اسمبلی الیکشن مینجمنٹ سے وابستہ لیڈروں پر واضح کر دیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ توجہ ایس سی اور ایس ٹی سیٹوں کے لیے مخصوص سیٹوں پر مرکوز ہونی چاہیے۔ اس کے لیے حکومت کے کام کو قبائلیوں تک لے جانا چاہیے اور گونڈوانا پارٹی یا جیاس جیسی تنظیموں کی حقیقت کو عوام کے سامنے رکھنا چاہیے۔ ان علاقوں میں بوتھوں کو مضبوط بنانے اور بڑے لیڈروں کے دوروں کا اہتمام کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ہیں۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی میں 47 سیٹیں ایس ٹی اور 35 سیٹیں ایس سی کے لیے مخصوص ہیں۔ سینیئر رہنماؤں کو ہدایت الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کے عہدے داروں نے پارٹی کے 79 امیدواروں کے ساتھ بھی میٹنگ کی ہے جنہوں نے انتخابات میں قامیہ بھی حاصل کی ہے۔ وہیں الیکشن کمیشن کے 17 نومبر کو انتخابات کے اعلان کے بعد ریاستی کانگرس پارٹی نے بھی اپنی کمر کسلی ہے اور اپنی امیدواروں کی فہرست تیار کرنے میں مصروف ہو گئی ہے۔ اور جلد ہی کانگرس اپنے امیدواروں کا بھی اعلان کرنے جا رہی ہے۔

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 17 نومبر کو ہو گئے۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پیر کو انتخابات کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ نافذ ہو گیا۔ اب نہ تو کوئی منتقلی ہوگی اور نہ ہی حکومت کوئی اعلان کر سکے گی۔ ضابطۂ اخلاق کے نافذ کے بعد وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کا بارگی کا دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اب کوئی بھومی پوجن سنگ بنیاد اور افتتاح نہیں ہوگا۔ 21 اکتوبر کو انتخابی نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد کاغذات نامزدگی کا عمل شروع ہوگا۔ کاغذات نامزدگی 30 اکتوبر تک بھرے جائیں گے۔ امیدوار 2 نومبر تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 30 دسمبر کو ہوگی۔ انتخابی عمل 5 دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ ریاست میں ووٹر لسٹ کی حتمی اشاعت ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگرس نے اپنے امیدواروں کی فہرست کو حتمی شکل دینا شروع کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

BJP released Fourth List مدھیہ پردیش میں بی جے پی نے چوتھی لسٹ جاری کی

ریاست میں کل 5 کروڑ 61 لاکھ 36 ہزار 220 ووٹر ہیں۔ اس میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 88 لاکھ 25 ہزار 607، خواتین ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 72 لاکھ 33 ہزار 945 اور دیگر 1 ہزار 373 ہیں۔ سروس ووٹر کی تعداد 75 ہزار 295 ہے۔ ووٹنگ کے لیے 64 ہزار 523 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔ بزرگ اور معذور ووٹرز کو گھر بیٹھے ووٹ ڈالنے کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس کے لیے انہیں درخواست بھر کر بوتھ لیول کے آفیسر کو دینا ہوگی۔ الیکشن حکام متعلقہ ووٹر کے گھر جائیں گے اور ووٹنگ کی رازداری کے ساتھ ووٹنگ کروائی جائے گی۔

شفافیت کے اس پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی جائے گی۔ اس بار یہ تبدیلی بھی کی گئی ہے کہ پولنگ ٹیم میں شامل افسران اور ملازمین کو گھر لے جانے کے لیے پوسٹل بیلٹ پیپر نہیں دیے جائیں گے۔ انہیں پوسٹل بیلٹ کو بھرنا ہوگا اور اسے سہولت مرکز میں ہی جمع کرنا ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ ووٹر لسٹ میں ناموں کے اضافے اور ترمیم کا عمل جاری رہے گا۔ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ سے 10 دن پہلے تک درخواستیں لی جائیں گی۔ ساتھ ہی فہرست سے نام نکالنے کے لیے درخواستیں لی جائے گی لیکن اب کسی کا نام نہیں نکالا جائے گا۔ وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی 79 امیدواروں کو میدان میں اتارنے کے بعد پارٹی اب ریاست کی باقی 151 سیٹوں کے لیے امیدواروں کے انتخاب کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہے۔

انتخابی طریقہ کار کے اعلان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈران سرگرم نظر آئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جن سیٹوں پر پارٹی کو گزشتہ انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، ان سیٹوں کے امیدواروں کو لے کر مقامی اور ذات پات کے مساوات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ سینیئر عہدے دار گزشتہ دنوں سے ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر میں ہر ایک سیٹ کو لے کر میٹنگ کر رہے ہیں۔ اس میں مختلف ذرائع سے اسمبلی حلقوں میں کیے گئے سروے کی رپورٹس پر بحث کے بعد ممکنہ امیدواروں کی فہرست تیار کر کے مرکزی الیکشن کمیٹی کو بھیجی جائے گی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی توجہ ایس سی اور ایس ٹی سیٹوں پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اسمبلی الیکشن مینجمنٹ سے وابستہ لیڈروں پر واضح کر دیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ توجہ ایس سی اور ایس ٹی سیٹوں کے لیے مخصوص سیٹوں پر مرکوز ہونی چاہیے۔ اس کے لیے حکومت کے کام کو قبائلیوں تک لے جانا چاہیے اور گونڈوانا پارٹی یا جیاس جیسی تنظیموں کی حقیقت کو عوام کے سامنے رکھنا چاہیے۔ ان علاقوں میں بوتھوں کو مضبوط بنانے اور بڑے لیڈروں کے دوروں کا اہتمام کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ہیں۔ 230 رکنی مدھیہ پردیش اسمبلی میں 47 سیٹیں ایس ٹی اور 35 سیٹیں ایس سی کے لیے مخصوص ہیں۔ سینیئر رہنماؤں کو ہدایت الیکشن مینجمنٹ کمیٹی کے عہدے داروں نے پارٹی کے 79 امیدواروں کے ساتھ بھی میٹنگ کی ہے جنہوں نے انتخابات میں قامیہ بھی حاصل کی ہے۔ وہیں الیکشن کمیشن کے 17 نومبر کو انتخابات کے اعلان کے بعد ریاستی کانگرس پارٹی نے بھی اپنی کمر کسلی ہے اور اپنی امیدواروں کی فہرست تیار کرنے میں مصروف ہو گئی ہے۔ اور جلد ہی کانگرس اپنے امیدواروں کا بھی اعلان کرنے جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.