اندور: ملک کی دوسری ریاستوں کی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع اندور سمیت دیگر اضلاع میں محرم کی تیاریاں آخری مرحلے میں جاری ہے۔صنعتی شہر اندور میں تعزیہ داری اور اکھاڑے کے لیے چوکی دھلائی کی رسم ادا کی گئی۔ محرم الحرم کا چاند نظر آتے ہی اسلامک ہجری نئے سال کا اغاز ہو جاتا ہے تو وہیں ذی الحجہ اسلامک مہینے کا اختتام ہوتا ہے۔ دونوں ہی مہینے میں اللہ رب العزت اس اس کے دین کے لیے قربانی سبق ملتا ہے۔ اس مہینے پیش آئے اسلامی تاریخ کے المناک ترین واقعے میں نواسہ رسول حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے جان نثاروں کی قربانی کو یاد کیا جاتا ہے۔ اس موقعے پر شیعہ طبقہ بڑی عقیدت و محبت کے ساتھ مجالس عزاء اور نوحہ خوانی کا اہتمام کرتا ہے اور یہ سلسلہ عاشورہ تک جاری رہتا ہے۔
صنعتی شہر اندور میں چوک کی دھلائی کی رسم ادا کی گئی جس میں اندور شہر قاضی شریک ہوئے۔ اس کے بعد سرکاریامام باڑہ کے دروازے کھولے گئے جہاں تمام مذاہب لوگوں نے تازے کی زیارت کی اور ملک میں امن و امان کے لیے دعائیں مانگی۔ اس موقعے پر سرکاری تعزیہ انتظام کمیٹی کے صدر عنایت قریشی نے کہا کہ ہمارے ساتھ شیر قاضی ڈاکٹر سید علی موجود ہیں۔ شہر قاضی نے بتایا کہ اج نئے سال کا آغاز ہو گیا ہے۔ ہم نے فاتحہ خوانی پیش کی اور ملک میں امن و امان کے لیے دعائیں مانگیں۔
یہ بھی پڑھیں: Maulana Kalbe Jawad ہدایت اور نجات کے لئے در حسینؑ پر آنا ہوگا: مولانا کلب جواد نقوی
وہیں مولانا سید عباس حیدر زیدی نے بتایا کہ بلا تفریق و مذہب و ملت نواسہ رسول حضرت علی علیہ السلام نے عالم انسانیت کے لیے اپنے کنبے کو قربان کر دیا۔ یکم محرم الحرم سے عاشور تک ہم شہدائے کربلا کی یاد میں غم مناتے ہیں۔