ETV Bharat / state

محبوبہ مفتی کا اصلی چہرہ اور اصلی روپ سامنے آگیا:رامیشور شرما

author img

By

Published : Oct 24, 2020, 8:18 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے محبوبہ مفتی کے ذریعہ دیئے گئے ترنگے والے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج محبوبہ مفتی کا اصلی چہرہ اور اصلی روپ سامنے آگیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما
مدھیہ پردیش کے پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما

مدھیہ پردیش کے پر پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے کہا کہ آج محبوبہ مفتی کا اصلی چہرہ اور اصلی روپ سامنے آ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو شخص ملک کا پرچم ہاتھ میں لے گا وہی جموں کشمیر میں سیاست کر پائے گا اور جو ملک کے پرچم کی عزت نہیں کرے گا، وہ ہندوستان کی زمین پر نہیں رہ پائے گا اور اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر انہیں بھارت میں رہنا ہے تو ترنگا ہاتھ میں لینا ہی پڑے گا ۔انھوں نے کہا کہ اس ملک میں اب مودی حکومت ہے ۔اور ایسے لوگوں پر اب ہم ملک کے ساتھ غداری کا مقدمہ چلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد اور محبوبہ مفتی جیسے لوگ پاکستانی ایجنٹ ہے، ایسے لوگوں کو ہم بالکل بھی برداشت نہیں کریں گے ۔

محبوبہ مفتی کے بیان پر رامیشورشرما کا ردعمل

مزید پڑھیں:اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی

واضح رہے کہ جمعہ کے روز قومی پرچم اور جموں و کشمیر کے سابق پرچم کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ تب تک کوئی جھنڈا نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے جھنڈے کی پوزیشن بحال نہیں ہوتی۔بھاجپا نے اس بیان کو قوم دشمنانہ قرار دیا ہے اور محبوبہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مانگ کی ہے۔

جموں و کشمیر کی ریاست کا اپنا الگ آئین اور جھنڈا تھا لیکن 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور اسے مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔

کشمیر نشین بھارت نواز جماعتیں جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت بحال کرنے کی مانگ کررہی ہیں جسکے لئے انہوں نے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نامی اتحاد قائم کیا ہے۔ گپکار اعلامیہ ایک دستاویز ہے جس میں کشمیر کی کئی سیاسی جماعتوں نے ریاست کے خصوصی درجے کا تحفظ کرنے کا عہد کیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے پر پروٹیم اسپیکر رامیشور شرما نے کہا کہ آج محبوبہ مفتی کا اصلی چہرہ اور اصلی روپ سامنے آ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو شخص ملک کا پرچم ہاتھ میں لے گا وہی جموں کشمیر میں سیاست کر پائے گا اور جو ملک کے پرچم کی عزت نہیں کرے گا، وہ ہندوستان کی زمین پر نہیں رہ پائے گا اور اسے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈالا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر انہیں بھارت میں رہنا ہے تو ترنگا ہاتھ میں لینا ہی پڑے گا ۔انھوں نے کہا کہ اس ملک میں اب مودی حکومت ہے ۔اور ایسے لوگوں پر اب ہم ملک کے ساتھ غداری کا مقدمہ چلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ غلام نبی آزاد اور محبوبہ مفتی جیسے لوگ پاکستانی ایجنٹ ہے، ایسے لوگوں کو ہم بالکل بھی برداشت نہیں کریں گے ۔

محبوبہ مفتی کے بیان پر رامیشورشرما کا ردعمل

مزید پڑھیں:اگر ترنگے کی کسی نے تذلیل کی تو بھاجپا نے کی

واضح رہے کہ جمعہ کے روز قومی پرچم اور جموں و کشمیر کے سابق پرچم کے بارے میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ تب تک کوئی جھنڈا نہیں لہرائیں گی جب تک جموں و کشمیر کے جھنڈے کی پوزیشن بحال نہیں ہوتی۔بھاجپا نے اس بیان کو قوم دشمنانہ قرار دیا ہے اور محبوبہ کے خلاف قانونی کارروائی کی مانگ کی ہے۔

جموں و کشمیر کی ریاست کا اپنا الگ آئین اور جھنڈا تھا لیکن 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے ریاست کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور اسے مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا۔

کشمیر نشین بھارت نواز جماعتیں جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ اور خصوصی حیثیت بحال کرنے کی مانگ کررہی ہیں جسکے لئے انہوں نے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن نامی اتحاد قائم کیا ہے۔ گپکار اعلامیہ ایک دستاویز ہے جس میں کشمیر کی کئی سیاسی جماعتوں نے ریاست کے خصوصی درجے کا تحفظ کرنے کا عہد کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.