مورینا:مدھیہ پردیش کے مورینا ضلع کی ایک خصوصی عدالت نے ایک نابالغ لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد اس کی عصمت دری کرنے والے ملزم کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے 20 سال قید کی سزا سنائی۔ میڈیا سیل انچارج (استغاثہ) رشمی اگروال نے بتایا کہ 26 مارچ 2021 کو متاثرہ کے والد نے پورسا پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی تھی کہ ان کی بیٹی کو کوئی نامعلوم شخص لے گیا ہے۔ اس کے ساتھ بیٹی گھر سے سونے چاندی کے زیورات اور سات ہزار روپے کی نقدی بھی لے گئی ہے۔
تفتیش کے دوران پولیس نے ملزم نوجوان نیرج تانک بالمیک کو گرفتار کیا، متاثرہ کو اس کے قبضے سے برآمد کرکے اس کے گھر والوں کے حوالے کردیا۔ متاثرہ نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ملزم نیرج نے اس سے دوستی کی اور اسے شادی کے بہانے جے پور لے گیا اور وہاں واقع ایک مندر میں اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے کرشادی کی اور اس کی عصمت دری کی۔
مزید پڑھیں:Delhi Crime لڑکی کے ساتھ زیادتی کرنے والا ملزم 250 سی سی ٹی وی کی مدد سے پکڑا گیا
پولیس نے اس معاملے میں اسپیشل سیکنڈ ایڈیشنل سیشن جج (پوسکو) کی عدالت میں چالان پیش کیا تھا۔ خصوصی جج نے کل بیس سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نابالغ بچے اور بچیاں سوشل میڈیا کے ذریعے، اپنے کنبے اور سماج سے باہر کے لوگوں کے ساتھ رابطے میں آجاتے ہیں اور بعض معاملات میں یہ تعلق اس حد تک بڑھ جاتا ہے کہ یہ لوگ ایکدوسرے کے ساتھ ملنے لگتے ہیں جو بسا اوقات اغوا، قتل یا دیگر جرائم کی شکل اختیار کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ والدین کو اپنے کم عمر بچوں پر گہری نگاہ رکھنی چاہئے تاکہ وہ سوشل میڈیا کے منفی استعمال اور اسکے اثرات سے متاثر نہ ہونے پائیں۔
یواین آئی