اندور : امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی یوم شہادت ملک بھر کے ساتھ ساتھ ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں بھی عقیدت واحترام کے ساتھ منائی گئی۔ اس موقع پر ملک کے مختلف اضلاع میں آپ کی فضائل اور اور دینی خدمات سے مناسبت ذکر اذکار کی محفلیں منعقد ہوئی ۔وہی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں شیعہ آبادی والے علاقے میں مرثیہ خوانی اور ماتمی مجلس کا اہتمام ہوا۔ اس موقع پر امام جمعہ سید ارشد عباس نے کثیر تعداد میں شریک ہوئے عزاداروں كو خطاب کیا۔
اس موقع پر مولانا سید ارشد عباس سے کہا کہ امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب الصلاۃ والسلام مسلمانوں کے پہلے امام اور خلیفہ رسول خدا ہیں۔ آپ کی مختصر سی زندگی میں جب وہ برسرے اقتدار میں تھے تب یا وہ عام زندگی گزاری تھی۔اس وقت دونوں ہی زندگی میں آپ نے جو ہمیں نمایاں پیغام دیا ہے کہ ہمیشہ سماج کے دبے کچلے لوگوں کے ساتھ وہ بڑی خوش اخلاق کے ساتھ پیش آتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ کبھی اپنی شخصیت کو لوگوں کے سامنے پیش نہیں کرتے بلکہ اس دور میں جب غلاموں کے ساتھ سختی برتی جاتی تھی تب بھی وہ بڑی خوش اخلاقی کے ساتھ برتاؤ کرتے تھے۔ کئی مقامات پر تو لوگ گلام اور آپمیں فرق نہی کر پاتے تھے کہ کون امیرالمومنین ہیں اور کون غلام ایسے امیرالمومنین حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کی یوم شہادت کے موقع پر ہے ظاہر ہے کہ جب اتنی محبت کرنے والا امام اس دنیا سے گیا ہے تو یہ تقاضا انسانیت بھی ہے۔ احسان سناشی کی دلیل بھی ہے کی کہ ہم اس دن کو یاد کرے جس دن امام پر ظلم ہوا اور سجدے کی حالت میں قتل کر دیا
یہ بھی پڑھیں:New Nazim of Darul Uloom Nadwatu مولانا سید بلال حسنی ندوہ کے نئے ناظم منتخب