مورینا: پولیس نے مدھیہ پردیش کے مورینا ضلع کے لیپا گاؤں میں تین دن قبل ہوئے اجتماعی قتل عام کے اہم ملزم اجیت تومر اور اس کے ایک ساتھی گرفتار کر لیا ہے۔ یہ دونوں تصادم کے دوران گرفتار ہوئے۔ دونوں ملزمین چمبل ندی کے راستے اتر پردیش کی سرحد میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ دونوں کو پولیس نے اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ شیلیندر سنگھ چوہان نے بتایا کہ پولیس کو مخبر سے اطلاع ملی تھی کہ 5 مئی کو لیپا گاؤں میں پرانی دشمنی کی وجہ سے دو خواتین سمیت چھ لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے والا اہم ملزم اجیت تومر اپنے دیگر ساتھی بھوپیندر تومر کے ساتھ ہے۔ وہ دونوں مل کر چمبل کے اسید گھاٹ پل کو پار کر کے اتر پردیش فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پولیس نے ان کا محاصرہ کیا تو انہوں نے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ چوہان نے بتایا کہ پولیس نے اپنے دفاع میں گولی بھی چلائی جس میں ملزم اجیت تومر اپنی ٹانگ میں گولی لگنے کے بعد فرار ہونے میں ناکام رہا۔ جس کے بعد پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کی سخت حفاظت کے درمیان زخمی ملزم کو امبا کے ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد ضلع اسپتال ریفر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قتل عام کے دس ملزمان میں سے پولیس اب تک دو خواتین سمیت چھ کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔ باقی چاروں کی گرفتاری کے لیے پولیس پارٹیاں مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں۔ دونوں گرفتار ملزمان کی گرفتاری پر پولیس کی جانب سے تیس تیس ہزار انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Firing in Morena مدھیہ پردیش کے مورینا میں فائرنگ، چھ افراد کی موت
بتایا جا رہا ہے کہ آج گرفتار کیے گئے دونوں ملزمین کے باپ سوبرن سنگھ تومر اور بیربھن سنگھ تومر کو 10 سال قبل 2013 میں کچرا پھینکنے پر معمولی تنازعہ پر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کا بدلہ لینے کے لیے سبرن سنگھ کی بیوی پشپا دیوی نے اپنے بیٹے اجیت اور اس کے ایک اور ساتھی بھوپیندر تومر کو اکسایا اور اسی سلسلے میں دونوں نے 5 مئی کو اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے گجیندر سنگھ تومر اور اس کے گھر کی تین خواتین سمیت چھ لوگوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
یو این آئی