گوالیار:ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع گوالیار میں 8000 ورگ فیٹ سے زیادہ اور اسے وقف بورڈ میں شامل کرنے کے لئے گوالیار ضلع کے صدر رمضان خان اور ان کی ٹیم لمبے وقت سے کوشش کر رہی تھی۔Madhya Pradesh Waqf Board On Illegal Occupy In Gwalior
حال ہی میں اس پورے معاملے پر وقف بورڈ کے سی ای او سید شاکر علی جعفری نے دخل دیا اور اس ناجائز قبضے کی زمین کو لوگوں کے چنگل سے آزاد کرانے کے لئے گوالیار کے ضلع انتظامیہ سے خط و خطابت کی تھی۔ جس کے بعد ضلع کلکٹر، ایس ڈی ایم اور دیگر اعلی افسران کی موجودگی میں اس وقف امام باڑے کو آزاد کرا کر وقف بورڈ میں شامل کیا گیا۔
سی ای او سید شاکر علی جعفری نے بتایا کہ یہ معاملہ لمبے وقت سے قانونی طور پر پھسا ہوا تھا اور ناجائز قبضہ کرنے والے ہر بار قانونی داؤ پیچ سے خود کو بچاتے آرہے تھے۔ اس جائیداد پر گوالیار کے موہن چھبڑا اور دیگر لوگوں کے ذریعے ناجائز قبضہ کیا گیا تھا۔ جب اس معاملے میں ہائی کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے ناجائز قبضہ ہٹاتے ہوئے اس زمین کو وقف بورڈ کو سوپنے کے احکامات جاری کئے تھے۔ جس کے بعد ایس ڈی ایم اے کی مدد سے اس وقف پر کچھ زمین پر سے ناجائز قبضہ ہٹا دیے گئے تھے اور ضلع انتظامیہ کے افسران کی موجودگی میں وقف املاک سیل کر دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Altaf Shah Passes Away at AIIMS حریت رہنما الطاف احمد شاہ ایمس میں انتقال کر گئے
اس کارروائی کے کچھ دنوں بعد آصف علی عرف تحسین پٹھان نے اس وقت املا کا ایک حصہ موہن اگروال نام کے ایک شخص کو بیچ دیا۔ جس کے بعد وقف بورڈ کے سی ای او اور گوالیار وقف بورڈ کے صدر نئے ضلع انتظامیہ کی مدد سے وقف بورڈ کی ناجائز قبضے کی امام بڑے کی کروڑوں روپے کی زمین کو چھڑوا کر وقف بورڈ میں شامل کرلیا ہے۔
واضح رہے گی اس معاملے میں بورڈ نے 54 کی تھی حالہ کی بورڈ چاہتا تو سیدھے دفعہ 55 کی کاروائی کر اس معاملے کو ہمیشہ کے لئے ختم کرسکتا تھا۔ پر اب یہ معاملہ حل گیا ہے اور زمین وقف بورڈ میں درج کردی گئی ہے۔Madhya Pradesh Waqf Board On Illegal Occupy In Gwalior