بھوپال: مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے انتخابات کی تیاریوں کے نام پر تین نامزد ارکان کی تقرری سے آگے کا عمل نہیں بڑھ سکا۔ جبکہ بورڈ کی تشکیل کے اہم ستونوں (منتخب ارکان) کے بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ نئے انتخابی افسر نے انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے لیے محکمہ اقلیتی بہبود سے چار ہفتے کا وقت مانگا تھا لیکن دو ہفتے گزر جانے کے باوجود کوئی کارروائی نظر نہیں آرہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی افسر داؤد احمد خان جو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے حمایت یافتہ بورڈ کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے دو ہفتے گزر جانے کے باوجود نیا انتخابی شیڈول جاری نہیں کر سکے۔ اس صورت حال نے محکمہ اقلیتی بہبود اور مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے دل کی دھڑکن تیز کر دی ہے۔ وہیں متولی انتخابات کے دعویداروں نے بھی اس صورتحال کو اپنی تیاری کیلئے ناموافق پایا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ اقلیتی بہبود عدالت کی طرف سے مقرر کردہ وقت کے اندر بورڈ کے انتخابات کرانا چاہتا تھا۔ اسی سلسلے میں محکمہ نے الیکشن افسر داؤد احمد خان کے اضافی وقت کے مطالبے پر واضح کیا تھا کہ عدالت کی توہین کی صورتحال میں الیکشن افسر ذمہ دار ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ نے اس حوالے سے داؤد احمد خان کو خط بھی بھیجا ہے۔ وقف بورڈ میں الیکشن افسر داؤد احمد خان کو خط لکھ کر نئے پروگرام کے بارے میں معلومات دینے کو کہا ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود اور تمام سینئر افسران کو بریفنگ دیتے ہوئے بورڈ ایڈمنسٹریٹر اور سی ای او نے نئے انتخابی شیڈول دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ جنوری 2022 میں جاری کردہ عدالت کے حکم پر عدالت نے جون 2022 میں بورڈ کے انتخابات میں ناکامی کی وجہ سے پی ایس اقلیتی بہبود کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے اسے حکم کی توہین سمجھتے ہوئے یکم دسمبر کو جواب داخل کرنے کو کہا تھا- موجودہ تیاریوں کے لحاظ سے محکمہ اقلیتی بہبود پس و پیش میں ہے کہ بورڈ انتخابات کے تعلق سے عدالت میں کیا جواب دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ریٹائرڈ افسر داؤد احمد خان کی بطور الیکشن افسر تعیناتی پر اعتراضات اٹھائے جارہے ہیں۔ واکس کے معاملات میں ہونے والی بدعات بددیانتی کو اجاگر کرتے ہوئے رتلام کے متولی نے داؤد احمد خان کی تقرری کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ اطلاع کے مطابق اس درخواست کی سماعت 10 جولائی کو ہونی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Madhya Pradesh Waqf Board Election: مدھیہ پردیش وقف بورڈ چیئرمین کے انتخاب پر قیاس آرائیاں تیز