مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کورونا وائرس کا مرکز بن گیا ہے ۔ یہاں صوبے میں اب تک سب سے زیادہ کورونا وائرس کہ کیسز سامنے آئے ہیں ۔
کرونا وائرس سے مریضوں کی خدمات کر رہے ڈاکٹر نرس بھی اس وائرس سے متاثر ہو کر وفات پا چکے ہے۔ اصل میں محکمہ صحت کی جانب سے سرکاری ہسپتال میں طبی عملے کے لیے جو حفاظتی سازو سامان بھیجا تھا۔
اس کا استعمال کرنے سے عملے نے صاف انکار کردیا کیونکہ اس کا جعلی ہونے کا اندیشہ ہے جب یہ خبر ہر ایم جی ایم میڈیکل کالج اور اسپتال انتظامیہ تک پہنچی تو انہوں نے انتظامیہ سے کاروائی کرنے کی بات کہی جب جانچ کی تو اس میں گڑبڑی کا اندیشہ سامنے آیا ۔جس کے بعد اس تعلق سے ایک ڈاکٹر کو اس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
سیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر پروین جٹیاں نے بتایا ابھی مجھے معلوم پڑا ہے کی سرکاری اسپتال کے اسٹور کیپر نے ایک ہزار ماسک ہمیں واپس لوٹا دیے ہیں۔
انہوں نے دو ہزار ماسک ہم سے اور مانگے ہیں جو سازوسامان انہوں نے واپس کیا ہے شاید کوالٹی کو لے کر ان کو کچھ اعتراض تھا ۔
ہم جانچ کریں گے فی الحال محکمہ صحت کے ا سٹور کیپر ڈاکٹر مادھو حسانی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ان کی جگہ نئے ڈاکٹر وریندر راجگیر کو منتخب کر دیا ہے ۔
و سامان خریدا گیا تھا اس کی ہم باریکی سے جانچ کروائیں گے تب تک کے لئے ڈاکٹر معدہ حسانی کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ہم جانچ کروا رہے ہیں۔