ETV Bharat / state

مدھیہ پردیش: کابینہ میں نئے چہروں کے شمولیت کاامکان

author img

By

Published : Apr 4, 2020, 2:08 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش میں کابینہ کی تشکیل نہ ہونے کی وجہ سے حزب مخالف مسلسل بی جے پی کو نشانہ بنا رہا ہے۔

مدھیہ پردیش: نئے چہروں کو کابینہ میں مل سکتی ہے جگہ
مدھیہ پردیش: نئے چہروں کو کابینہ میں مل سکتی ہے جگہ

بتایا جارہا ہے کہ شیوراج کابینہ کی تشکیل کے لیے اندورنی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ جیسے ہی کورونا کا اثر کم ہوگا کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ جس میں بہت سارے نئے چہروں کو موقع ملے گا۔

مدھیہ پردیش میں شیو راج حکومت کی کابینہ کو کورونا وائرس کی وجہ سے تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ لیکن جیسے ہی کورونا کا اثر ختم ہوگا ریاست میں پہلے کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ ریاست میں وزیر نہ ہونے کی وجہ سے بھی حزب مخلاف مسلسل بی جے پی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ لیکن بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ایک طرف پارٹی کو ​​سندھیا کارکنان و سابقہ رکن اسمبلی کو ایڈجسٹ کرنا ہے۔ دوسری جانب اس کے سابق وزراء کو بھی دیکھنا ہے۔

سنہ 2013 کے اسمبلی انتخابات میں شیوراج کے 13 وزراء انتخاب ہار گئے تھے۔ جن کو سندھیا کے رکن اسمبلی نے شکست دی تھی۔ ایسے میں اگر اس پارٹی ان سابقہ ​​رکن اسمبلی کو ٹکٹ دیتی ہے تو وہ اپنے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پارٹی تنظیم میں جگہ دے گی۔

خیال کیا جارہا ہے کہ اس بار شیو راج سنگھ چوہان کی کابینہ پچھلی حکومت سے بالکل مختلف ہوگی۔ کیونکہ بی جے پی اس بار کابینہ میں کچھ نئے چہرے دے سکتی ہے۔ تاکہ ریاست کے تمام خطوں اور طبقات کی مساوات کو آسان بنایا جاسکے۔

اس کے ساتھ ہی پارٹی کے سامنے نیا مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس بار سابق رکن اسمبلی جو سندھیا کے حامی ہیں انہیں بھی کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں مستقل انتخابات جیت رہے رکن اسمبلی کو بھی پارٹی کی تنظیم اور کارپوریشنوں میں اہم عہدہ دے سکتی ہے۔ ان رہنماؤں میں سریندر پٹوا، پارس جین، شیلندر جین، گوپی لال جاٹو، یشپال سنگھ سسودیا جیسے اراکین اسمبلی کو بھی تنظیم یا کارپوریشن بورڈ میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔

اس بار شیوراج حکومت میں کچھ نئے چہرے بھی دیکھے جاسکتے ہیں جن میں سب سے بڑا نام ضلع بھنڈ کی اٹیر اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی اروند بھدوریا ہے۔ بھدوریا دوسری بار ایم ایل اے بنے ہیں جنہوں نے کمل ناتھ حکومت کو گرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایسی صورتحال میں ان کی کابینہ میں شامل ہونا یقینی سمجھا جاتا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ شیوراج کابینہ کی تشکیل کے لیے اندورنی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ جیسے ہی کورونا کا اثر کم ہوگا کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ جس میں بہت سارے نئے چہروں کو موقع ملے گا۔

مدھیہ پردیش میں شیو راج حکومت کی کابینہ کو کورونا وائرس کی وجہ سے تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ لیکن جیسے ہی کورونا کا اثر ختم ہوگا ریاست میں پہلے کابینہ تشکیل دی جائے گی۔ ریاست میں وزیر نہ ہونے کی وجہ سے بھی حزب مخلاف مسلسل بی جے پی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ لیکن بی جے پی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ ایک طرف پارٹی کو ​​سندھیا کارکنان و سابقہ رکن اسمبلی کو ایڈجسٹ کرنا ہے۔ دوسری جانب اس کے سابق وزراء کو بھی دیکھنا ہے۔

سنہ 2013 کے اسمبلی انتخابات میں شیوراج کے 13 وزراء انتخاب ہار گئے تھے۔ جن کو سندھیا کے رکن اسمبلی نے شکست دی تھی۔ ایسے میں اگر اس پارٹی ان سابقہ ​​رکن اسمبلی کو ٹکٹ دیتی ہے تو وہ اپنے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پارٹی تنظیم میں جگہ دے گی۔

خیال کیا جارہا ہے کہ اس بار شیو راج سنگھ چوہان کی کابینہ پچھلی حکومت سے بالکل مختلف ہوگی۔ کیونکہ بی جے پی اس بار کابینہ میں کچھ نئے چہرے دے سکتی ہے۔ تاکہ ریاست کے تمام خطوں اور طبقات کی مساوات کو آسان بنایا جاسکے۔

اس کے ساتھ ہی پارٹی کے سامنے نیا مسئلہ یہ بھی ہے کہ اس بار سابق رکن اسمبلی جو سندھیا کے حامی ہیں انہیں بھی کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں مستقل انتخابات جیت رہے رکن اسمبلی کو بھی پارٹی کی تنظیم اور کارپوریشنوں میں اہم عہدہ دے سکتی ہے۔ ان رہنماؤں میں سریندر پٹوا، پارس جین، شیلندر جین، گوپی لال جاٹو، یشپال سنگھ سسودیا جیسے اراکین اسمبلی کو بھی تنظیم یا کارپوریشن بورڈ میں اہم ذمہ داری سونپی جائے گی۔

اس بار شیوراج حکومت میں کچھ نئے چہرے بھی دیکھے جاسکتے ہیں جن میں سب سے بڑا نام ضلع بھنڈ کی اٹیر اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی اروند بھدوریا ہے۔ بھدوریا دوسری بار ایم ایل اے بنے ہیں جنہوں نے کمل ناتھ حکومت کو گرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایسی صورتحال میں ان کی کابینہ میں شامل ہونا یقینی سمجھا جاتا ہے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.