بھوپال:مدھیہ پردیش وقف بورڈ انتخاب پر جبلپور ہائی کورٹ نے روک لگادی ہے۔ بورڈ انتخاب کو لے کر ریٹرننگ افسر کے ذریعہ کی گئی بے ضابطگی اور نا اہل لوگوں کو بورڈ کا ممبر نامزد کئے جانے کے خلاف جبلپور ہائی کورٹ میں پانچ عرضیاں دائر کی گئی تھیں۔ ہائی کورٹ نے سبھی عرضیوں پر ایک ساتھ سماعت کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کے ذریعہ کی گئی بے ضابطگی پر جہاں ناراضگی کا اظہار کیا اور انہیں ہٹاکر دوسرا ریٹرننگ افسر بنانے کی ہدایت دی ۔Jabalpur High Court Stay Madhya Pradesh Waqf Board Election
وہیں عدالت کے احکام کے بعد ہائی کورٹ نے ریٹرننگ افسر داؤد احمد خان کو فوری طور پر ہٹا دیا ہے۔ ڈاکٹر صنوبر پٹیل اور محبوب حسین کی نامزدگی کے معاملے میں عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ایم پی حکومت سے دو ہفتے میں جواب مانگا ہے ۔ جبلپور ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے ایم پی وقف بورڈ انتخاب پر روک لگا دی ہے۔
مشہور وکیل وقف کے جانکار شہنواز خان نے کہا کہ ہمیں عدالت کا فیصلہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔ قانون نے اپنا کام کیا ہے۔ عدالت نے جو فیصلہ دیا ہے ہم لوگ اسی کی مانگ کر رہے تھے اور بتا رہے تھے کہ ریٹرننگ افسر کے ذریعہ بورڈ انتخاب کو لے کر جو کچھ کیا جا رہا ہے.وہ قانون کے بر خلاف ہے۔ عدالت نے آج کی سماعت میں نہ صرف ریٹرننگ افسر کو ہٹانے کا احکام جاری کیا بلکہ پورے معاملے میں اسٹے دیتے ہوئے وقف بورڈ انتخاب کے لئے نیا ریٹرننگ افسر حکومت کو بنانے کی ہدایت دی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Darasheko Seminar بھوپال میں داراشکو پر سمینار
عرضی گزار کے ذریعہ محبوب حسین اور ڈاکٹر صنوبر پٹیل کی نامزدگی کو بھی چیلنج کیا گیا تھا، جس پر عدالت نے اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے ان کے دستاویز کو پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ عدالت کے فیصلہ کے بعد ریٹرننگ افسر داؤد احمد خان نے اپنا استعفی دیدیا ہے۔اب جو نیا ریٹرننگ افسر ہوگا وہ بورڈ انتخاب کے مراحل کو طے کرے گا۔
عدالت کے ذریعہ پورے معاملے میں دو ہفتے کی روک لگائی گئی ہے ۔عدالت کے فیصلہ سے جہاں ڈیفالٹر پر روک لگے گی تو وہیں امید ہے کہ بورڈ انتخاب کے بعد جو نئے لوگ آئیں گے وہ قانون کے مطابق کام کرکے بورڈ کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔