لاک ڈاؤن کی وجہ سے مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال کے ہیلتھ کلب بند ہوتے نظر آرہے ہیں کیونکہ اس دوران ہیلتھ کلب بند ہونے سے ہیلتھ کلب کے مالکوں کی مالی حالت خراب ہوگئی ہے۔
ہیلتھ کلب کے مالکوں کا کہنا ہے کہ ایک ہیلتھ کلب کرنے کے لیے ابتدا میں کم سے کم پچیس لاکھ روپے لگ جاتے ہیں جس کے بعد جدید مشینوں کو وقت کے ساتھ اپڈیٹ کرنا ہوتا ہے اور یہ سب اتنا مہنگا ہوتا ہے کہ لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بعد ہی بہتر ہیلتھ کلب بنتا ہے جس کے لیے جم کے مالکوں نے بینک سے لون لے رکھا ہے لیکن اب اس کی قسط دینا مشکل ہو رہی ہے۔
لیکن گزشتہ پانچ مہینوں سے جم میں تالے لگے ہوئے ہیں کمائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے جس کے چلتے انہیں جم کا سامان فروخت کرنا پڑرہا ہے۔
ہیلتھ کلب کے لیے بڑے بڑے ہال کی ضرورت ہوتی ہے۔ جم کا مہینہ بھر کا کرایہ ہی تیس پچاس ہزار کے قریب ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بجلی سے چلنے والی چند مشینیں ہیں جن کا بل ہزاروں میں آتا ہے اور ساتھ ہی جم کے ٹرینرز کی بھی تنخواہ دینی پڑ رہی ہے۔