ETV Bharat / state

کتاب 'انکار اور محرومی' کا رسم اجراء - Launching the book 'Denial and Deprivation'

یہ کتاب ہندوستانی مسلمانوں کی سماجی اور اقتصادی حالت کی عکاسی کرتی ہےاور اس میں سرکاری اعداد و شمار کو بنیاد بناکر مسلم معاشرے کی صحیح صورتحال اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

کتاب 'انکار اور محرومی' کا رسم اجراء
author img

By

Published : Nov 13, 2019, 7:56 PM IST

اس کتاب کے مصنف انڈین پولیس سروس کے افسر عبدالرحمٰن ہیں جو مہاراشٹر میں اسپیشل جنرل آف پولیس ( ہیومن رائٹس) کے عہدے پر تعینات ہیں۔ انہوں نے اصل میں یہ کتاب انگریزی زبان میں 'ڈینیل اینڈ ڈیپریویشن' کے نام سے شائع کی ہے جسکا اردو ترجمہ 'انکار اور محرومی' کی شکل میں کیا گیا ہے۔

کتاب 'انکار اور محرومی' کا رسم اجراء
رسم اجرا کی تقریب مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال مین منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں عبدالرحمٰن نے کہا کہ کتاب میں لکھی باتیں انکے ذہن کا پیداوار نہیں ہے بلکہ یہ حکومت کی فراہم کردہ دستاویزات، رپورٹز اور تحقیق پر مبنی ہے جنہیں انہوں نے اپنے الفاظ کا جامہ پہنایا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ 'دہلی اور ممبئی کے بعد اب بھوپال میں کتاب کا اجراء ہو رہا ہے۔ اس کتاب میں گزشتہ بارہ برس کے دوران رونما ہوئے حالات و واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب کی بنیاد دو اہم رپورٹز یعنی سچر کمیٹی رپورٹ اور رنگاناتھ مشرا کمیشن رپورٹ پر رکھی گئی ہے۔
ان رپورٹرز میں بھارتی مسلمانوں اور محروم چہروں کی باتیں کہی گئی ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ان رپورٹس میں کی گئی سفارشات پر کبھی عملدر آمد نہیں ہوا اور مسائل کو بدستور پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔

یو پی اے حکومت کے وقت سچر کمیٹی کی رپورٹ آئی لیکن اس کی چھوٹی چھوٹی سفارشات کو نافذ کر دیا گیا اور بڑے بڑے معاملات کو پس پشت ڈال دیا گیا۔

اس کے بعد این ڈی اے کی حکومت آئی جس نے 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کا نعرہ بلند کیا ۔لیکن صورتحال یہ ہوئی کہ گائے کے نام پر تشدد، ہجومی تشدد، طلاق جیسے معاملات کو موضوع بحث بنا دیا گیا۔ جبکہ مسلمانوں کی مجموعی ترقی جیسے معاملات کی جانب کوئی توجہ مبذول نہیں کی گئی۔

اس کتاب کے مصنف انڈین پولیس سروس کے افسر عبدالرحمٰن ہیں جو مہاراشٹر میں اسپیشل جنرل آف پولیس ( ہیومن رائٹس) کے عہدے پر تعینات ہیں۔ انہوں نے اصل میں یہ کتاب انگریزی زبان میں 'ڈینیل اینڈ ڈیپریویشن' کے نام سے شائع کی ہے جسکا اردو ترجمہ 'انکار اور محرومی' کی شکل میں کیا گیا ہے۔

کتاب 'انکار اور محرومی' کا رسم اجراء
رسم اجرا کی تقریب مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال مین منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں عبدالرحمٰن نے کہا کہ کتاب میں لکھی باتیں انکے ذہن کا پیداوار نہیں ہے بلکہ یہ حکومت کی فراہم کردہ دستاویزات، رپورٹز اور تحقیق پر مبنی ہے جنہیں انہوں نے اپنے الفاظ کا جامہ پہنایا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ 'دہلی اور ممبئی کے بعد اب بھوپال میں کتاب کا اجراء ہو رہا ہے۔ اس کتاب میں گزشتہ بارہ برس کے دوران رونما ہوئے حالات و واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ کتاب کی بنیاد دو اہم رپورٹز یعنی سچر کمیٹی رپورٹ اور رنگاناتھ مشرا کمیشن رپورٹ پر رکھی گئی ہے۔
ان رپورٹرز میں بھارتی مسلمانوں اور محروم چہروں کی باتیں کہی گئی ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ ان رپورٹس میں کی گئی سفارشات پر کبھی عملدر آمد نہیں ہوا اور مسائل کو بدستور پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔

یو پی اے حکومت کے وقت سچر کمیٹی کی رپورٹ آئی لیکن اس کی چھوٹی چھوٹی سفارشات کو نافذ کر دیا گیا اور بڑے بڑے معاملات کو پس پشت ڈال دیا گیا۔

اس کے بعد این ڈی اے کی حکومت آئی جس نے 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کا نعرہ بلند کیا ۔لیکن صورتحال یہ ہوئی کہ گائے کے نام پر تشدد، ہجومی تشدد، طلاق جیسے معاملات کو موضوع بحث بنا دیا گیا۔ جبکہ مسلمانوں کی مجموعی ترقی جیسے معاملات کی جانب کوئی توجہ مبذول نہیں کی گئی۔

Intro:عبدالرحمن کی تحقیق کردہ کتاب "انکار اور محرومی" کا اجرا ،اس کتاب میں سچرکمیٹی رنگناتھ مشرا کمیشن رپورٹ کے بعد تاریخی شواہد پر مسلمانوں کے حالات زندگی پر تحریر کردہ۔Body:ریاست مدھیہ پردیش میں ممبئی میں مقیم اسپیشل جنرل آف پولیس آف مہاراشٹر ( ہیومن رائٹس )آئی پی ایس افسر عبدالرحمن کی انگریزی میں تحریر کردہ کتاب ڈینیل اینڈ ڈیپریویشن یعنی انکار اور بحروں میں کی رسم اجراء عمل میں آیا ۔
اس موقع پر کتاب کے مصنف عبدالرحمن نے کہا کی کتاب میں لکھی باتیں مرے ذھن کا تصور نہیں بلکہ یہ حکومت ،دستاویزوں، رپورٹ اور تحقیق سے نکل کر آئے الفاظوں کو سمیٹے ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلی دہلی اور ممبئی کے بعد اب یہ تیسری مرتبہ بھوپال-مئی کتاب کا اجراء ہو رہا ہے ۔اس کتاب کو پچھلے بارہ سالوں میں منظر عام پر لایا گیا ہے جس میں دو اہم رپورٹروں کو سمیٹیےہوئے ہیں۔ینی سچر کمیٹی کی رپورٹ اور رنگناتھ مشرا کمیشن کی رپورٹ ۔ان رپورٹروں میں ہندوستانی مسلمانوں اور محروم چہروں کے لیے کی باتیں کہی گئی ہے ۔لیکن افسوس کے رپورٹس کو صحیح طریقے سے عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ۔مسلمانوں کے مسائل کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے ۔یو پی اے حکومت کے وقت سچر کمیٹی کی رپورٹ آئی لیکن اس کی چھوٹی چھوٹی سفارشات کو نافذ کر دیا گیا اور بڑے بڑے معاملات کو پس پشت ڈال دیا گیا۔اس کے بعد این ڈی اے کی حکومت آئی جس نے سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ بلند کیا ۔لیکن صورتحال یہ ہوئی کے گائے کے نام پر تشدد ،ہجومی تشدد، طلاق جیسے معاملات کو موضوع بحث بنا دیا گیا۔
بائٹ۔ عارف مسعود۔ ۔۔۔۔۔رکن اسمبلی بھوپالConclusion:کتاب انکار اور محرومی کا رسم اجراء ۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.