ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں شاعر ظفر صہبائی کی شاعری کتاب 'ماچس تمہارے ہاتھ میں ہے' کا رسم اجرا عمل میں آیا۔ اس موقع پر دانشور مبصرین نے ظفر صہبائی کو متفقہ طور پر اردو کا اہم اور ممتاز شاعر قرار دیتے ہوئے ان کے مجموعہ کلام کی خوب پذیرائی کی۔
اس موقع پر ڈاکٹر سیفی سرونجی نے کہا کہ بھوپال میں کوئی ظفر صہبائی کے مرتبے کا شاعر نہیں ہے۔ جنہوں نے نئی اردو غزل کو معیار اور وقار بخشا ہے۔ وہ اس ماحول میں جب لوگ اردو غزل کے نام پر غزل کا حلیہ بگاڑنے میں مصروف تھے ظفر صہبائی نے غزل کو سنوارا ہے۔
معروف نقاد اور شاعر ضیاء فاروقی نے کہا کہ کی ظفر صہبائی کے یہاں داخلیت کے مقابلے خارجیت زیادہ ہے۔ انہوں نے غزل کے خارجی منظر نامے کو اپنے اشعار کے اظہار کا موضوع بنایا ہے۔ ارضی معلومات کو اس طرح شیریں پیرہن عطا کرنا کہ شریعت مجروح نہ ہو یہ ظفر صہبائی کا کمال ہے۔
اس موقع پر مقررین نے کہا کہ تحقیق 'ماچس تمہارے ہاتھ میں ہے' کا جشن منانے کے لیے ہم جمع ہوئے ہیں۔ جو غزل کے مزاج داں ہیں ان کے لیے ظفر صہبائی غزل کا ایسا البیلا شہزادہ ہے جس نے روایت سے استفادہ کیا ہے اور پتھریلی چٹانوں سے میٹھے جھرنے نکالنے کا ہنر جانتا ہے۔
اس موقع پر شاعر ظفر صہبائی نے سبھی مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔