بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج سابق وزیر اعلی کمل کو آڑے ہاٹھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کے ماما یا کسان ہو ہی نہیں سکتے اور عوامی نمائندے کی حیثیت تو آئین نے بھی بتائی ہے۔چوہان نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ انہیں کمل ناتھ پر ترس آتا ہے، کئی بار لگتا ہے کہ ان کی عمر اب ان پر حاوی ہو رہی ہے۔ اب کمل ناتھ کہہ رہے ہیں کہ ایم ایل اے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔جمہوریت میں منتخب ہوئے عوامی نمائندوں کی حیثیت بھی آئین میں بتائی گئی ہے، اور کانگریس بھی جانتی ہے کہ وزیر اعلی ایم ایل اے ہی منتخب کرتے ہیں۔ انہوں نے کمل ناتھ کے تعلق میں کہاکہ وہ شاید پہلے بھی بھی کہتے تھے کہ انہیں ضرورت نہیں،تو لوگ کانگریس سے نکل کر آگئے اب پھر ابھی سے کہہ رہے ہیں کہ انہیں کسی کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ اپنے آپ کو جذباتی وزیر اعلی، لازمی وزیر اعلی کہلاتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ ایم ایل اے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ اب کانگریس کا بھگوان ہی مالک ہے ۔یہ ان کا غرور بھی ہے۔
وزیر اعلی نے اسی سلسلے میں کہا کہ کل شاید کمل ناتھ نے کہا کہ نہ وہ چائے بیچنے والے ہیں اور نہ ہی ماما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماما تو تم ہو ہی نہیں سکتے، ماما تو وہ ہوتا ہے، جس کے دل میں بہنوں اور بیٹیوں کے لئے عزت ہوتی ہے۔ کسان ہو ہی نہیں سکتے ، کیونکہ کسانوں کے وعدے کبھی پورے نہیں کئے ، قرض معافی کا وعدہ کرکے مکر گئے۔ مٹی کی خوشبو وہ نہیں جانتے۔ چائے والاتو کوئی غریب ہی ہو سکتا ہے ۔ سونے کا چمچ منھ میں لے کر پیدا ہوکر کارپوریٹ سیاست کرنے والے اور موقع ملتے ہی پورے ملک کو لوٹنے والا کیسے چائے والا ہو سکتا ہے۔ وزیر اعلی چوہان پورے ملک میں 'ماما' کے خطاب سے پہچانے جاتے ہیں ۔ مخالفین اکثر چوہان کو نشانے پر لیتے ہوئے اسی خطاب کا استعمال کرتے ہیں۔
یو این آئی