کمل ناتھ نے ٹویٹ کیا،’مدھیہ پردیش کی ٹیکہ کاری کی مہم کے حوالے سے بڑی دھاندھلی سامنے آ رہی ہے۔ ایک دن 17 لاکھ ٹیکے لگتے ہیں جبکہ اسی کے اگلے دن اور گذشتہ دن کچھ سو ٹیکے لگتے ہیں۔ حکومت کو اس بارے میں صورتحال واضح کرنی چاہیے کیونکہ یہ کروڑوں افراد کی زندگی کا سوال ہے‘۔
سابق وزیراعلیٰ نے کانگریس کے سینیئر رہنما پی چدمبرم اور جے رام رمیش کی ٹیکہ کاری سے متعلق ٹویٹ بھی ری-ٹویٹ کیے ہیں جن میں ریاستی حکومت کی ٹیکہ کاری کے پروگرام، بالخصوص 21 جون کو ختم کورونا ویکسینیشن عظیم مہم پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔
چدمبر نے لکھا ہے،’اتوار کے روز جمع خوری، پیر کو ٹیکہ لگائیں اور منگل کے روز لنگڑا کر واپس لوٹ جائیں۔ ’ایک دن‘ ٹیکہ کاری کے عالمی ریکارڈ کے پیچھے یہ راز ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس ’کرتب‘ کو گنیز بک آف ریکارڈس میں جگہ ملے گی‘۔
وہیں جے رام رمیش نے بھی اپنے ٹویٹ میں اعداد و شمار کے ساتھ مدھیہ پردیش ویکسینیشن پروگرام پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 20 جون کو 692، 21 جون کو 16.93 لاکھ اور 22 جون کو 4842 لاکھ۔
اس دوران ریاستی حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ہفتے میں منگل اور ہفتے کے روز ’نان کووڈ ویکسینیشن ڈے‘ متعین ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ ان دنوں میں بچوں کی پیدائش کے بعد متعینہ ویکسین (ٹیکے) لگائے جاتے ہیں جو کووڈ کے نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں اتوار کے روز ’نو ویکسین ڈے‘ یعنی چھٹی رہتی ہے۔
یو این آئی