کورونا وائرس کا انفیکشن مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں سب سے زیادہ رہا ہے اور یہاں آئے روز کورونا انفیکشن مریضوں کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
بدانتظامی اور لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے سابق وزیر جیتو پٹواری نے کہا کہ جس رفتار سے کورونا وبا کا انفیکشن اندور میں پھیل رہا ہے، وہ چین کے شہر ووہان سے بھی زیادہ خطرناک اندور میں ہو سکتا ہے۔
جیتو پٹواری نے وزیر اعلی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 21 فیصد کی رفتار سے کورونا وائرس کی وبا پھیل رہی ہے۔ اندور میں 1200 کورونا وائرس مثبت مریض ہیں جبکہ 60 اموات ہوچکی ہیں۔ اس کے باوجود ابھی بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ انفیکشن مریضوں کی رپورٹ ابھی آنا باقی ہے۔ ان حالات میں وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی کام کاج پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ آپ کی مصروفیت سے کورونا وائرس کی جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔
جیتو نے اندور کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ٹیم بھیجیں۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جو طبی ٹیم آئی تھی اس کی رپورٹ پر بھی توجہ نہیں دی گئی۔ میری گزارش ہے کہ وزیر اعلی اندور میں رہ کر خود اس کام کو دیکھیں۔
جیتو پٹواری نے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپ اشتہار کے ذریعے یہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ آپ مصروف ہیں۔ مگر کورونا کی یہ جنگ مصروفیت رہتے نہیں جیتی جا سکتی۔ میرا آپ سے مطالبہ ہے کہ آپ اپنا ہیڈکوارٹر اندور میں بنائیں اور جتنی بھی پینٹنگ رپورٹ ہے اس کو جلد سے جلد کلیئر کروائیں۔
ساتھ ہی ضرورت مندوں کے پاس کھانے کی اشیاء ختم ہو چکی ہیں اس کو جلد سے جلد فراہم کروائیں۔
پٹواری نے کہا کہ کورونا سے ہم جنگ جیت سکتے ہیں مگر جاگتے رہیں گے تب ہی، نہیں تو پھر جیتنا مشکل ہو جائے گا۔