ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کو علم و ادب تہذیب و تمدن اور اسلامی علوم کا گہوارہ کہا جاتا ہے، لیکن یہاں پر مسلم سماج کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جنہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ اس انتظار میں گزار دیا کہ کوئی انہیں عربی زبان سکھانے والا مل جائے تو وہ قرآن پڑھ سکے۔
جمیعت علماء مدھیہ پردیش نے ایسے لوگوں کو جو عربی زبان سے ناواقف ہے لیکن مقامی زبان یعنی ہندی، اردو اور انگلش جانتے ہیں ان کے لیے مقامی زبان ہندی، اردو اور انگلش میں قرآن کا درس دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
جمیعت کے ذمہ داران کے مطابق تعلیم کے ایک سروے میں دیکھا گیا کہ مسلم کمیونٹی میں ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو قرآن کو پڑھنا چاہتے ہیں لیکن ان کی مشکل یہ ہے کہ وہ عربی زبان نہیں جانتے ہیں۔ جس میں مرد خواتین کے ساتھ سبھی عمر کے لوگ موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قرآن کے حروف کو سونے کی ملمع کاری سے سجاتے پاکستانی فنکار
ایسے لوگوں کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے جمیت علماء نے 'آؤ قرآن سیکھیں' عنوان سے مہم شروع کی ہے۔ جمیعت علماء کی جانب سے قرآن بطور تحفہ دیا جا رہا ہے تاکہ لوگ ہندی انگریزی زبان میں قرآن سیکھ سکے اور اس کے ساتھ اس بات کی بھی ہدایت دی جارہی ہے کہ انہیں جب بھی موقع ملے وہ عربی زبان بھی ضرور سیکھیں۔