بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں نواب شاہجہاں بیگم کے ذریعہ بنائی گئی تاریخی عیدگاہ جسے ایشیا کی سب سے بڑی عید گاہ کہا جاتا ہے جو کی مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے تحت آتی ہے انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔یہ دیکھا جا رہا تھا کہ اس تاریخی عید گاہ اور اس کی پارکنگ دن با دن خستہ حالی کا شکار ہو رہی ہے۔ مدھیہ پردیش جمیت علماء کی جانب سے اس کے تحفظ کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ مدھیہ پردیش جمیت علماء کے جنرل سیکریٹری محمد کلیم نے اس تعلق سے بتایا کہ عید الاضحی عنقریب ہے اور جمعیت علماء ہند ہر سال اپنی آواز بلند کرتی رہی ہے کہ عید گاہ کی بدحالی کو دور کیا جائے۔
انہوں نے کہا وہی عیدگاہ کی پارکنگ بھی بد حال ہے پارکنگ میں کھڑے کی جانے والی گاڑیوں کی جگہ خراب ہے۔ کل ملا کے گاڑیوں کو پارک کرنے کے لائق پارکنگ اس وقت وہاں موجود نہیں ہے۔ پر افسوس ہر سال ہم اس بات کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن نہ تو پارکنگ میں کوئی سدھار کیا جا رہا ہے اور نہ ہی عید گاہ میں، ہم لمبے وقت سے دیکھتے آرہے ہیں کہ عید گاہ کی چاردیواری ٹوٹی ہوئی ہے عید گاہ کے آس پاس کچرے کا ڈھیر دکھائی دیتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اس وقت اس عید گاہ کو بنایا گیا تھا وہ بہت خوبصورت تھی لیکن آج اس کی خوبصورتی ختم ہوتی جارہی ہے۔آج کے زمانے کے حساب سے جس طرح کا ماحول ہے اسے دیکھتے ہوئے عید گاہ اور عید گاہ کی پارکنگ میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانا چاہیے تاکہ غیر عناصر اور کسی بھی طرح کے حادثات سے بچا جا سکے۔ وہیں جمعیت علماء ہند مدھیہ پردیش کی میڈیا انچارج محمد عمران نے بتایا کہ آج ہم اپنے عیدگاہ کے مطالبہ کو لے کر وقف بورڈ کے چیئرمین صنور پٹیل سے ملاقات کی اور وقف بورڈ کے چیئرمین نے ہمیں یقین دہانی کی ہے کہ عید گاہ پہلے جس طرح سے تھی اسے اسی صورت میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: Preparation Of Eid Ul Azha مدھیہ پردیش میں عیدالاضحیٰ پر انتظامات
وہی اس تعلق سے جب ہم نے وقف بورڈ کی چیئرمین صنور پٹیل سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ بھوپال کی عیدگاہ ایشیا کی سب سے بڑی عید گاہ میں شامل ہے۔ اس طرح سے بھوپال کی تنظیموں کے ذریعے مطالبات کئے جارہے تھے۔ اس کے مد نظر رکھتے ہوئے میں نے خود عید گاہ اور اس کی پارکنگ کا جائزہ لیا ہے۔ اور وقف بورڈ، اوقاف عامہ اور یہاں کے ایم ایل اے کے ذریعے ہم نے عید گاہ کے اندر اور پارکنگ میں صاف صفائی اور مرمت کا کام شروع کر دیا ہے۔