ETV Bharat / state

Uniform Civil Code بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دانشوروں کے درمیان تبادلہ خیال

ملک میں اس وقت یکساں سول کوڈ اہم بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ یکساں سول کوڈ کو لے کر بھوپال میں مہاتما گاندھی کے خیالات اور نظریات پر چلنے والے سبھی مذہب کے لوگ نے یکساں سول کوڈ پر تبادلہ خیال کیا۔

بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دانشوروں کے درمیان تبادلہ خیال
بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دانشوروں کے درمیان تبادلہ خیال
author img

By

Published : Jul 7, 2023, 7:14 PM IST

بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دانشوروں کے درمیان تبادلہ خیال

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مہاتما گاندھی کے خیالات اور نظریات سے متاثر سبھی مذہب کے لوگ ملک میں چل رہے اہم مسئلہ یکساں سول کوڈ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ اس موقعے پر شیلندر سنگھ شیلی نے کہا کہ مرکزی حکومت روزی روٹی عوام مخالف پالیسی اور اپنی ناکامیابی سے دھیان ہٹانے کے لیے یکساں سول کوڈ کا ایشو ہندوستان کی عوام پر تھوپ رہی ہے۔ ہمارے ملک میں متعدد مذاہب ہیں، متعدد تہذیبیں اور ثقافتیں ہیں، متعدد زبانیں ہیں اور رسوم و رواج ہیں، ایسے میں کیسے ہو سکتا ہے کہ سبھی کو ایک ہی ڈھانچے میں ڈھال دیا جائے۔ یہ بالکل نا ممکن ہے یہ محض مرکزی حکومت کا مذہبی ایجنڈا ہے۔ یہ انسانی حقوق اور آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت کے ذریعے کھڑے کیے گئے اس مسئلے کی کھل کر اور کڑی مخالفت کی جانا چاہیے۔ وہیں اس معاملے پر سماجی کارکن اور ادیب علی عباس امید نے کہا کہ ہمارا ملک انیکتا میں ایکتا کی مثال ہے۔ ہم اپنے تنوع کو مٹا نہیں سکتے۔ یہ جو یکساں سول کوڈ نافذ کیا جا رہا ہے۔ وہ مسلمانوں سے زیادہ دیگر مذاہب کے لوگوں کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:Tribals And Dalits Protest بھوپال میں قبائلی اور دلت طبقے کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں ہر تھوڑے فاصلے پر قبائلی طبقات رہتے ہیں۔ ان کے ہاں یہ نیا قاعدہ نہیں چل پائے گا کیونکہ صوبے کے ضلع جھابوا میں بھگوریا نام کی ایک رسم چلتی ہے۔ اس میں قبائلی لڑکا اپنے سماج کی لڑکی کو بھگا کر لے جاتا ہے۔ کیا اپ اس پر یکساں سول کوڈ نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ سبھی کو یکساں نقصان پہنچانے والا قانون ثابت ہوگا۔

بھوپال میں یکساں سول کوڈ کو لے کر دانشوروں کے درمیان تبادلہ خیال

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مہاتما گاندھی کے خیالات اور نظریات سے متاثر سبھی مذہب کے لوگ ملک میں چل رہے اہم مسئلہ یکساں سول کوڈ پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جمع ہوئے۔ اس موقعے پر شیلندر سنگھ شیلی نے کہا کہ مرکزی حکومت روزی روٹی عوام مخالف پالیسی اور اپنی ناکامیابی سے دھیان ہٹانے کے لیے یکساں سول کوڈ کا ایشو ہندوستان کی عوام پر تھوپ رہی ہے۔ ہمارے ملک میں متعدد مذاہب ہیں، متعدد تہذیبیں اور ثقافتیں ہیں، متعدد زبانیں ہیں اور رسوم و رواج ہیں، ایسے میں کیسے ہو سکتا ہے کہ سبھی کو ایک ہی ڈھانچے میں ڈھال دیا جائے۔ یہ بالکل نا ممکن ہے یہ محض مرکزی حکومت کا مذہبی ایجنڈا ہے۔ یہ انسانی حقوق اور آئین کے خلاف ہے۔

انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت کے ذریعے کھڑے کیے گئے اس مسئلے کی کھل کر اور کڑی مخالفت کی جانا چاہیے۔ وہیں اس معاملے پر سماجی کارکن اور ادیب علی عباس امید نے کہا کہ ہمارا ملک انیکتا میں ایکتا کی مثال ہے۔ ہم اپنے تنوع کو مٹا نہیں سکتے۔ یہ جو یکساں سول کوڈ نافذ کیا جا رہا ہے۔ وہ مسلمانوں سے زیادہ دیگر مذاہب کے لوگوں کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:Tribals And Dalits Protest بھوپال میں قبائلی اور دلت طبقے کا احتجاج

انہوں نے کہا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں ہر تھوڑے فاصلے پر قبائلی طبقات رہتے ہیں۔ ان کے ہاں یہ نیا قاعدہ نہیں چل پائے گا کیونکہ صوبے کے ضلع جھابوا میں بھگوریا نام کی ایک رسم چلتی ہے۔ اس میں قبائلی لڑکا اپنے سماج کی لڑکی کو بھگا کر لے جاتا ہے۔ کیا اپ اس پر یکساں سول کوڈ نافذ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ سبھی کو یکساں نقصان پہنچانے والا قانون ثابت ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.