اندور ڈی آئی جی روچی وردھن مشرا نے نامہ نگاروں کو کیس کی تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ یکم ستمبر کو 54 سالہ انوکھی لال پاٹل کے قتل کی واردات پیش آئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ باپ اور بیٹا کھیت میں کام کرنے کے بعد الگ الگ گاڑیوں پر گھر واپس ہورہے تھے جبکہ بیٹا کچھ کام کی وجہ سے راستہ میں رک گیا تھا اور گھر پہنچنے کے بعد باپ کو نہ پاکر منوہر نے تلاش کرنا شروع کیا۔
بعدازاں خون میں لت پت انوکھی لال پاٹل کی نعش جنگل سے ملنے کے بعد منوہر نے پولیس کو اطلاع دی تھی۔
اندور پولیس نے قتل کا کیس درج کرکے تحقیقات کا آغاز کیا تھا جبکہ اس پیچیدہ کیس کو ایک ہفتہ کے اندر حل کرلیا گیا۔
تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ چار لٹیروں نے پہلے 4 ہزار روپئے لوٹے تھے لیکن شناخت ظاہر ہونے کے شبہ میں اس شخص کا گلا کاٹ کر قتل کردیا اور اس کی گاڑی لیکر فرار ہوگئے۔
چار قاتلوں کی شناخت، 25 سالہ مہیش، 19 سالہ دیپک، 21 سالہ روہن ورما اور 21 سالہ سنتوش کی حیثیت سے کی گئی۔