اندور کے مالوہ میں ایک کہاوت بڑی مشہور کہ یہاں قدم پر کھانا اور پانی آسانی سے آپ کو مل ہوسکتا ہے
مہنگائی کے اس دور میں جہاں ضروری اشیاء کی قیمتیں آسمان چھورہی ہیں تو وہیں ہوٹلوں میں کھانے کے آٹمس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ لیکن کبھی آپ کا دل ہوٹلوں میں کھانے کا ہو تو اندور کے مسلم علاقوں کی ہوٹلوں میں آپ کو کم قیمت میں نامور ہوٹلوں کی طرح ذائقے دار کھانے کا لطف ملے جائے گا۔
ان علاقوں کی ہوٹلوں میں نان ویج اور ویج دونوں طرح کے لذیذ کھانے پکائے جاتے ہیں جس سے عام انسان اپنے بجٹ کے مطابق کھانے کا لطف لے سکتا ہے۔
یہاں پر دو سے تین لوگوں کے کھانے کا بِل بمشکل تین سو سے چار سو روپے آتا ہے وہیں دیگر علاقوں کی ہوٹلوں میں کھانے کا یہی بل ایک ہزار سے بارہ سو روپے تک پہنچ جاتا ہے اسی لیے ان علاقوں میں ہمیشہ کھانے کے شوقین افراد کا ہجوم ہوتا ہے۔