بھوپال، مدھیہ پردیش: چھوٹی چھوٹی باتوں کو لے کر رشتے توڑ لینے جیسے بڑے فیصلے لینے والے حالات کو درکنار کرنے کے لیے ریاست مدھیہ پردیش میں ایک نئی سمت کی طرف قدم بڑھائے جا رہے ہیں۔ نکاح رجسٹریشن کے ساتھ ہی لڑکا لڑکی اور ان کے والدین کی کونسلنگ کرنے کے منصوبے کو عمل میں لایا جا رہا ہے۔ ممکنہ طور پر اسی ہفتے سے شروع ہونے والے اس منصوبے میں علماء کرام اور معززین نئے جوڑوں کی کونسلنگ کریں گے۔ Increasing cases of divorce and divorce in MP Counseling of bride and groom before Marriage
یہ بھی پڑھیں:
بتایا گیا ہے کہ مساجد کمیٹی نے اس منصوبے کا بلو پرنٹ تیار کرلیا ہے۔ طے کیا گیا ہے کہ نکاح کے رجسٹریشن کے وقت آنے والے لڑکے، لڑکی اور ان کے والدین کو شادی سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی جائیں گی۔ اس دوران شادی کے بعد شوہر، بیوی اور خاندان کے افراد اور رشتہ داروں کے رویے کی بھی وضاحت کی جائے گی۔ اس کونسلنگ میں نئے جوڑوں کو ہدایت کی جائے گی کہ میاں بیوی کے درمیان چھوٹے بڑے جھگڑے باہمی بات چیت اور گھر کے عقل مندوں اور بزرگوں کے مشورے سے حل کیے جائیں۔ تاکہ طلاق اور خلع جیسے گناہ سے بچا جا سکے۔
مساجد کمیٹی کے سیکرٹری یاسر عرفات نے بتایا کہ نکاح رجسٹریشن کے دوران اب نئے جوڑوں کو ایک کتاب بھی دی جائے گی۔ اس کتاب میں شادی سے متعلق اہم باتوں کے علاوہ شادیوں میں اسراف کو روکنے کی بھی تاکید کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اکثر شادیوں میں دکھاوے کے لیے بھاری اخراجات کیے جاتے ہیں جس سے آگے جاکر جھگڑے کی صورت حال پیدا ہوتی ہے اور یہ بھاری اخراجات اور خرافات رشتے بگڑنے کی وجہ بھی بنتے ہیں۔
یاسر عرفات نے کہا کہ دارالحکومت سمیت ریاست کے کئی علماء نے مہنگی شادیوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان علمائے کرام نے بڑی تقریبات، بینڈ باجے اور ڈی جے کے ساتھ ہونے والی باراتوں، بڑے ولیمے اور ضیافتوں والی شادیوں میں شریک نہ ہونے اور ایسے جوڑوں کا نکاح نہ پڑھوانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ مساجد کمیٹی کے سیکریٹری یاسر عرفات نے بتایا کہ شادی سے پہلے کونسلنگ کا مقصد مستقبل میں تعلقات کو مضبوط رکھنے کی قواعد ہے۔ اس سے طلاق اور خلع کے بڑھتے ہوئے واقعات میں کمی کی امید کی جاسکتی ہے۔