ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں لاک ڈاؤن کے درمیان لوگوں کو ہر طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جہاں لوگوں کو کھانے پینے کی پریشان ہوئی وہیں لوگ بے روزگار بھی ہوتے چلے گئے-
پر صوبے میں محکمہ توانائی ایک ایسا محکمہ تھا جس کے ذریعے لوگوں کو پورے تین مہینے راحت رہی نہ تو محکمہ کے ذریعے بجلی میں کسی بھی طرح کی کٹوتی ہوئی اور نہ ہی لاک ڈاؤن کے تین مہینے اس محکمے کے ذریعے بجلی کے بل بھیجے گئے- اس لاک ڈاؤن کے تین مہینوں میں محکمہ توانائی نے اپنے سارے مینٹیننس کے کام پورے کر لیے-
ذمہ دار رجنیش کمار راوت نے بتایا لاک ڈاؤن کے ان تین مہینوں مارچ, اپریل اور مئی کا جو بل ہے اسے محکمے نے پچھلے سال یعنی 2019 کے مارچ ,اپریل اور مئی کے حساب سے سیٹ کر دیا ہے- کیوں کہ 3 مہینوں میں بجلی کے میٹر کی ریڈنگ نہیں لی گئی تھی- وہی بہت سے لوگ ان تین مہینے کے زیادہ بل پاکر پریشان نظر آرہے ہیں اور محکمہ کے ذریعے ان کو سارے حالات بتایا اور سمجھایا جا رہا ہے-
وہی صوبائی حکومت کی طرف سے ضرورت مند لوگوں کے بجلی بل آدھی معاف بھی کردی گئی ہے۔