بھوپال: مدھیہ پردیش میں آگ برسانے والی گرمی نے لوگوں کو بے حا کر دیا ہے۔ بھوپال میں درجہ حرارت 43 ڈگری چل رہا ہے جس سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ ضلع چھترپور کی تحصیل نو گاؤں میں سب سے زیادہ درجہ حرارت درج کیا گیا۔ وہاں درجہ حرارت 47 ڈگری تک پہنچ گیا ہے جب کہ نو گاؤں کی بعد سب سے زیادہ تپنے والا شہر گوالیار رہا۔ وہیں دارالحکومت بھوپال میں پارہ 43.8 ڈگری، اندور میں 41، جبلپور میں 44 ڈگری اور گوالیار میں 45.4 ڈگری درج کیا گیا۔ Heat Wave in Madhya Pradesh
محکمہ موسمیات کے مطابق ایک ہفتے تک اسی طرح گرمی کا قہر جاری رہنے کے آثار ہیں۔ ملک کے سب سے زیادہ گرم رہنے والے صف اول کے تین شہروں میں نو گاؤں، گوالیار اور جبلپور کا نام شامل ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 10 جون کے بعد ہی مانسون کی کی آمد ہونے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ آئندہ تین دنوں تک لو چلنے کے امکانات ہیں۔ نوگاؤں، گوالیار، دتیا، چھترپور اور کھجوراہو میں لو کا اثر رہے گا- دارالحکومت بھوپال میں تین سال بعد جون کے مہینے میں گرمی کے تیور اتنے سخت رہے ہیں۔ اس کے پہلے سال 2019 میں جون کے مہینے میں سخت گرمی پڑی تھی۔ اس سال 8 اور 10 جون کو درجہ حرارت 45.69 ڈگری تک جا پہنچا تھا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کے نم ہوائیں نہیں چلنے کی وجہ سے درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ آسمان صاف رہنے کی وجہ سے دھوپ کی شدت بھی محسوس ہو رہی ہے۔ ہواؤں کی رفتار بھی کافی کم ہونے کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.8 اور کم سے کم 29.3 ڈگری درج کیا گیا۔ بھوپال کے ساتھ کچھ علاقوں میں کل ہلکے بادل ضرور چھائے رہے لیکن یہ بارش والے بادل نہیں رہے۔ اس سے سورج کی تپش سے کچھ راحت تو ضرور ملی لیکن گرمی کم نہیں ہوئی۔