بھوپال: کورونا گائیڈ لائن کے پیش نظر بھوپال کے عازمین حج کو اس بار رباط مکہ مدینہ میں نہیں ملے گی۔ وہیں مدینہ کی رباط کو سعودی عرب کے ہی اوقاف نے اوور ٹیک کیا ہے۔ اس کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ کہ اگر حج کمیٹی آف انڈیا اور سی جی آئی لکھ کر دیتی ہے تو ہم عازمین حج کو رباط کے انتظام کی اجازت دیں گے۔ اس پورے معاملے پر جب ای ٹی وی بھارت نے شاہی اوقاف بھوپال کے ذمہ دار اعظم ترمذی سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ شاہی اوقاف میں مکہ مدینہ رباطوں میں ریاست کے عازمین حج کے رکوانے کا پورا انتظام کیا جا چکا ہے Hajj Pilgrims of Madhya Pradesh will not get Rabat in Medina۔
اس بار جن عازمین حج نے اپنی درخواست کر رکھی تھیں اور جن کا حج کے لیے انتخاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے فارم بھرتے وقت اس میں سعودی عرب کے ذریعے دی گئی گائیڈ لائن کے اصول نمبر 23 کو نہیں پڑھا، جس میں صاف طور سے لکھا ہے کہ ( ہر سال رباط میں رہائش کی سہولیات متعلقہ رباط حکام چند منتخب شدہ حجاج کرام کو مہیا کرتے ہیں۔ جن کی "تصریح" اور سند یافتہ متعلقہ رباط کو حج 2022 کے لیے وزارت حج و عمرہ کی جانب سے سخت پابندیاں لگائی جاسکتی ہے اور حجاج کرام سے سماجی فاصلہ کو ملحوظ رکھنے کی تنبیہ کی جا سکتی ہے۔ لہذا 2022 میں رہائشی پیمائش کو بڑے تناظر میں دیکھا جاتا ہے۔ نتیجتاً حج 2022 کے دوران کسی طرح کی رباط سہولیات حجاج کرام کو مہیا نہیں کی جائے گی۔ عازمین حج 2022 میں درخواست فارم بھرنے سے پہلے اس بات کو اچھی طرح ذہن نشین کر لیں) ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ حج کمیٹی اپنے ریاست کے حاجیوں کا خود انتظام کرے گی۔
مزید پڑھیں:
- بھوپال : رباط مکہ معظمہ کے لیے 200 عازمین حج کا انتخاب
- Hajj 2022: رباط میں قیام کے لیے عازمین حج میں غیر یقینی صورتحال برقرار
وہیں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مکہ مدینہ کی رباط کو سعودی حکومت نے اوورٹیک کر لیا ہے- جس پر پر اوقاف آصف جاہی کے سکریٹری نے کہا کہ مکہ کی رباط شاہی اوقاف بھوپال کے پاس ہے اور مدینہ کی رباط کو سعودی عرب کی ہیں۔ اوقاف نے اوورٹیک ضرور کر لیا ہے لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر سنٹرل حج کمیٹی آف انڈیا اور سی جی ای انہیں لکھ کر دیتی ہے تو ہم ہم ریاست مدھیہ پردیش کے حاجیوں کو رباط میں روکنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔
رُباط کیا ہے؟ بھارت کے کئی ریاستوں کے نوابوں نے حج کے دوران مدینہ منورہ میں عازمین کو ٹھہرنے کے لیے اپنی طرف سے شاہی طریقے سے انتظام کرتے تھے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے انہی کو رباط کہتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ نوابی دور میں بیگمات بھوپال نے مدینہ منورہ میں کثیر منزلہ عمارت بنوائی تھی۔ اس کا مقصد بھوپال، سیہور، رائس کے حاجیوں کو حج اور عمرے کے دوران مفت قیام کی سہولیت فراہم کی جائے۔ تقریباً ایک سو تین سال سے جاری اس نظام کے تحت حجاج کو مفت قیام کی سہولیات ملتی رہی ہیں۔ لیکن پچھلے پانچ برسوں کے دوران وہاں رباطوں کا انتظام سنبھالنے والے منتظمین کی مفاد پرستی کی وجہ سے مالی نقصان ہوا۔