ETV Bharat / state

جنگ آزادی میں استعمال کی گئی بندوقیں

جنگ آزادی میں مدھیہ پردیش کے کربا علاقے کے لوگوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔

author img

By

Published : Aug 14, 2019, 1:40 PM IST

Updated : Sep 26, 2019, 11:45 PM IST

جنگ آزادی میں استعمال کی گئی بندوقیں

آزاد ہند فوج کے کئی بہادروں نے ملک کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دیں۔ ریاست کے جن فوجی اہلکاروں نے انگریزوں کے خلاف جنگ کی آج ہم انہیں فوجیوں کی بندوق کی کہانی سناتے ہیں۔

48 بندوقیں یادگار کے طور پر آج بھی ضلع سنگرہالیہ (میوزیم) میں موجود ہیں۔ یہ بندوقیں آزاد ہند فوج میں رہے کربا کے فوجیوں اور زمینداروں کی یاد ہمیں دلاتی ہے۔

جنگ آزادی میں استعمال کی گئی بندوقیں

ضلع سنگرہالیہ میں 19 ویں صدی کی کئی نایاب بندوقیں موجود ہیں۔کہا جاتا ہے کہ 18 ویں اور 19 ویں صدی میں دو نلی والی بندوق کا رواج تھا۔ اسی لیے ان فوجیوں کے ساتھ ہی لوگ اپنی شان و شوکت کے لیے اپنے پاس رکھا کرتے تھے۔

ضلع سنگرہالیہ میں رکھی بندوقیں پہلے بیلاس پور میں رکھی تھیں۔ بعد میں انہیں کربا ضلع سنگرہالیہ میں لایا گیا۔

ان بندوقوں کو الگ الگ وقت میں الگ الگ جگہوں سے ضبط کیا گیا تھا۔ سب سے پہلے بندوقیں سنہ 1962 میں ضبط ہوئی تھی اور آخری بار سنہ 1997 میں چھری علاقے میں بندوقیں ملی تھی۔ جنہیں ضلع انتظامیہ نے سنگرہالیہ میں رکھا ہے۔

آزاد ہند فوج کے کئی بہادروں نے ملک کے لیے اپنی جانوں کی قربانی دیں۔ ریاست کے جن فوجی اہلکاروں نے انگریزوں کے خلاف جنگ کی آج ہم انہیں فوجیوں کی بندوق کی کہانی سناتے ہیں۔

48 بندوقیں یادگار کے طور پر آج بھی ضلع سنگرہالیہ (میوزیم) میں موجود ہیں۔ یہ بندوقیں آزاد ہند فوج میں رہے کربا کے فوجیوں اور زمینداروں کی یاد ہمیں دلاتی ہے۔

جنگ آزادی میں استعمال کی گئی بندوقیں

ضلع سنگرہالیہ میں 19 ویں صدی کی کئی نایاب بندوقیں موجود ہیں۔کہا جاتا ہے کہ 18 ویں اور 19 ویں صدی میں دو نلی والی بندوق کا رواج تھا۔ اسی لیے ان فوجیوں کے ساتھ ہی لوگ اپنی شان و شوکت کے لیے اپنے پاس رکھا کرتے تھے۔

ضلع سنگرہالیہ میں رکھی بندوقیں پہلے بیلاس پور میں رکھی تھیں۔ بعد میں انہیں کربا ضلع سنگرہالیہ میں لایا گیا۔

ان بندوقوں کو الگ الگ وقت میں الگ الگ جگہوں سے ضبط کیا گیا تھا۔ سب سے پہلے بندوقیں سنہ 1962 میں ضبط ہوئی تھی اور آخری بار سنہ 1997 میں چھری علاقے میں بندوقیں ملی تھی۔ جنہیں ضلع انتظامیہ نے سنگرہالیہ میں رکھا ہے۔

Intro:कोरबा रियासत के लोगों ने भी देश की आजादी के लिए कम पसीना नहीं बहाया। कोरबा रियासत से भी कई वीर सपूत निकले जिन्होंने देश के लिए अपनी जान की कुर्बानी दी। इसमें से कई ऐसे सैनिक थे जिन्होंने अंग्रेजों से लड़ाई लड़ी थी। करीब सैकड़ों की संख्या में रियासत से सैनिक लड़ाई लड़ने गए थे। इन्हीं सैनिकों के बंदूकों की कहानी हम आपको बताएंगे।


Body:सैंकड़ों बंदूकों में से वर्तमान में कुल 48 बंदूकें निशानी के रूप में जिला संग्रहालय में आज भी मौजूद हैं। जिले में उल्लेख 5 जमींदारियों की बंदूकें यहाँ मौजूद हैं। आज़ाद हिंद फौज में रहे कोरबा के सैनिकों की ये बंदूक उस ज़माने में हमारे सैनिकों के वीरता का प्रमाण देती हैं। जिला संग्रहालय में 19वीं शताब्दी की कई नायाब बंदूकें मौजूद हैं। दरअसल, कहा यह भी जाता है कि 18वीं और 19वीं शताब्दी में दो नली वाली बंदूकें प्रचलन में थी इसलिए सैनिक इसे लड़ाई के लिए और कुछ लोग रौब के लिए रखते थे।


Conclusion:कोरबा जिले से जुड़ी बंदूकें बिलासपुर जिले में रखी हुई थी। बाद में जिले से जुड़ी बंदूकों को कोरबा जिला संग्रहालय में लाया गया। यह सभी बंदूकें अलग अलग समय में अलग अलग जगहों से जब्त की गई थी। सबसे पहले बंदूकें 1962 में जब्त हुई थी, और आखिरी बार 1997 में छुरी में बंदूकें मिली थी जहां से जिला प्रशासन ने इन्हें जब्त कर जिला संग्रहालय लाया था।
बाइट- हरि सिंह क्षत्रिय, इतिहासकार
Last Updated : Sep 26, 2019, 11:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.