ریاست مدھیہ پردیش کے ودیشہ میں ہوئے حادثے کے بعد 30 گھنٹوں تک ریسکیو آپریشن جاری رہا۔ کنویں کے اندر سے بچے کی لاش سمیت 11 لاشیں نکال لی گئی ہیں جب کہ جمعرات کو 19 افراد کو باہر نکالا گیا تھا۔
انتظامیہ کی جانب سے مہلوکین کے لواحقین کو 5 لاکھ روپیہ معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس میں سے کچھ کے لواحقین کو چیک بھی سونپ دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ زخمیوں کو 50- 50 ہزار روپے کی مالی امداد بھی دی گئی ہے۔
تیس گھنٹے کا ریسکیو آپریشن
تیس گھنٹوں کے ریسکیو آپریشن کے دوران ڈسٹرکٹ انچارج وزیر وشواس سارنگ اور وزیر گووند سنگھ راجپوت موقع پر ہی موجود رہے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، ہوم گارڈ اور مقامی انتظامیہ کی ٹیمیں امدادی کارروائی میں مستقل طور پر مصروف تھیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر گووند سنگھ نے کہا تھا کہ امدادی کارروائی ختم ہونے کے بعد حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔
ریسکیو آپریشن میں تاخیر
کنویں کی تنگی و کم چوڑائی اور پانی کی سطح زیادہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں کافی تاخیر ہوئی۔ کنویں سے پانی نکالنے کے لئے ریسکیو ٹیم کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ اس دوران بار بار زمین دھنسنے کی پریشانی بھی بچاؤ ٹیم کے سامنے آئی۔ اس معاملے میں مجموعی طور پر 11 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ جس میں کنویں میں گرنے والا بچہ بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Danish Siddiqui Dead Body: دانش کے جسد خاکی کو ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا
حادثہ ہونے کی وجہ
واقعہ یہ ہے کہ جمعرات کی شام کو روی نام کا بچہ گھر کے قریب کنویں پر پانی بھرنے گیا تھا۔ روی کے والد نے بتایا کہ اس کی والدہ بیمار ہیں، لہٰذا وہ پانی لینے کنویں پر گیا تھا۔ جب والد کنویں پر پہنچے تو روی نے انہیں ایک بالٹی دے کر گھر بھیج دیا۔ روی کے والد گھر پہنچے ہی تھے کہ لوگوں نے ہنگامہ شروع کردیا کہ روی کنویں میں گر گیا ہے۔ روی کے والد سمیت متعدد افراد موقع پر پہنچ چکے تھے۔
کافی دیر کوشش کرنے کے بعد بھی روی کو باہر نہیں نکالا جاسکا۔ اس دوران گاؤں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہوگئی۔ اس وقت تک مقامی انتظامیہ کی ٹیم موقع پر نہیں پہنچی تھی، لہٰذا لوگ روی کو کنویں سے نکالنے کی کوشش کرنے لگے۔ اس دوران کچھ زیادہ ہی افراد کنویں کے اوپر بنی چھت (گاڈر پٹی) پر چڑھ گئے۔ کنویں کی چھت اتنے لوگوں کا وزن برداشت نہیں کرسکی اور چھت سمیت لوگ کنویں میں جاگرے اور اتنا بڑا حادثہ پیش آگیا۔