انہوں نے کہا کہ' دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب وہاں سے دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کا خاتمہ کر دیا گیا۔ لال چوک پر پہلے پاکستان کا پرچم پہرایا جاتا تھا لیکن اب پورے جموں کشمیر میں 15 اگست پر پہلی مرتبہ ترنگہ پہرایا گیا۔
مرکزی کابینہ وزیر مختار عباس نقوی آج ریاست اترپردیش کے شہر رامپور پہنچے۔ جہاں انہوں نے مرکزی حکومت کی مہم راشٹریہ ایکتا ابھیان کے دوران رامپور میں منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کیا۔
مرکزی حکومت کی حصولیابیوں کو گناتے ہوئے نقوی نے کہا کہ 'دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب کشمیر کا ماحول پرامن ہو گیا ہے۔ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کا قلعہ قمع کر دیا گیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'علیحدگی پسند اب جیلوں میں بند ہیں یا نظر بند ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئندہ کچھ برسوں میں اب علیحدگی پسندی کا کوئی نام لینے والا بھی نہیں ہوگا بلکہ خواب و خیال میں بھی اب وہ علیحدگی پسندی کا تصور نہیں لا سکیں گے۔'
اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'کچھ لوگ جموں و کشمیر کے علاوہ ہمارے ملک کے دیگر خطوں میں بھی ایسے رہتے ہیں جو پاکستان اور علیحدگی پسندوں کے سر میں سر ملاکر علیحدگی پسندوں کو نظر بند کئے جانے کی مخالفت کرتے ہیں۔'
مرکزی وزیر نے حاضرین سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ' آپ بتائیں کہ 40 لاکھ عوام کو محفوظ کرنے کے لیے کیا 4 علیحدگی پسندوں کو نظر بند کرنا غلط ہے یا صحیح۔'
نقوی نے کہا کہ 'ہم اس راشٹریہ ایکتا ابھیان کے ذریعہ پورے ملک میں گھوم گھوم کر قومی یکجہتی اور اکھنڈتا کو فروغ دینے کا پیغام دیں گے۔'