تنظیم عالمی تحریک اردو کے ذریعہ ممتاز افسانہ نگار اور صحافی نعیم کوثر کو مظفر حنفی عالمی اردو ایوارڈ Muzaffar Hanafi International Urdu Award سے نوازا گیا۔ اعزازی تقریب میں نعیم کوثر کو پچاس ہزار روپیہ مومنٹو اور شال پیش کی گئی۔ اس موقع پر پروفیسر مظفر حنفی کی ادبی نگارشات اور نعیم کوثر کی ادبی خدمات پر دانشوروں نے تفصیل سے روشنی ڈالی۔ واضح رہے کہ عالمی تحریک اردو کے ذریعہ 2021 میں مظفر حنفی عالمی اردو ایوارڈ قائم کیا گیا تھا۔ پہلا ایوارڈ اکولا مہاراشٹرا کے ممتاز ادیب ڈاکٹر محبوب راہی کو دیا گیا تھا۔ سوسائٹی کے ذریعہ دوسرا ایوارڈ مدھیہ پردیش کے ممتاز افسانہ نگار اور صحافی نعیم کوثر کو دیا گیا ہے̣۔ نعیم کوثر کی بات کی جائے تو ان کے نصف درجن افسانوی مجموعے شائع ہوکر منظر عام پر آچکے ہیں۔
وہیں پروفیسر مظفر حنفی کی ولادت اور ابتدائی تعلیم مدھیہ پردیش کے کے کھنڈوا میں ہوئی تھی۔ پروفیسر مظفر حنفی نے بھوپال سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے بھوپال برکت اللہ یونیورسٹی سے شاد عارفی فن و شخصیت پر تحقیقی مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ پروفیسر مظفر حنفی کے فرزند پرویز مظفر نے بتایا کہ بھوپال مظفر حنفی کا تقریباً 17 سال تک میدان عمل رہا ہے۔ اس شہر کے لوگوں سے یہاں کی تہذیب سے یہاں کی علمی و ادبی تحریک سے ان کا خاص رشتہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈ 2021 میں قائم کیا گیا تھا اور مظفر حنفی عالم اردو علمی تحریک اردو کا ہیڈ آفس جموں و کشمیر میں ہے اس کے وسیلے سے ہم یہ ایوارڈ دیتے ہیں۔ وہیں اعزاز یافتہ ممتاز افسانہ نگار نعیم کوثر نے کہا کہ 'مجھے بہت خوشی ہے کہ یہ باوقار ایوارڈ دیا گیا ہے۔ یہ انتہائی خوشی کا موقع ہے کہ جیوری نے مظفر حنفی عالمی ایوارڈ کے لیے میرے نام کا انتخاب کیا ہے۔ انہوں نے کہا مظفر حنفی نے ان کی کتابوں میں ہمارا بھی ذکر کیا ہے۔ مظفر حنفی نے بہت لکھا جو لکھا اس کا ادب میں نوٹس لیا گیا۔ فنکار کی کامیابی یہی ہوتی ہے کہ وہ جو کچھ لکھ رہا ہے اس کا قاری اسے پڑھے اور اس پر اپنی رائے کا اظہار کرے۔