بھوپال کے ممتاز ادیب رشید انجم Famous Writer Rasheed Anjum کہتے ہیں کہ فلم اور ڈرامہ انسان کی تفریح کا ذریعہ ہے۔ ان دونوں ہی سے ہم تفریح حاصل کرتے ہیں۔ ایک طرح سے فلم اور ڈرامہ انسان کی جسمانی غذا ہے۔
رشید انجم کو بچپن سے ہی فلموں Film and Drama کا شوق رہا ہے۔ رشید انجم نے اپنی ملازمت کے دوران خالی وقت میں لکھنے کا کام شروع کیا، انہوں نے مضامین، افسانے اور ڈرامے لکھنا شروع کیا اور ساتھ ہی ڈرامہ گروپ بنا کر اپنے لکھے ڈرامہ کو ڈائریکٹ بھی کیا۔
رشید انجم کا خواجہ سرا پر لکھا گیا ڈرامہ Rasheed Anjum Drama 'نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے' بھارت ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی کافی مقبول ہوا۔ رشید انجم کا یہ سلسلہ یوں ہی جاری رہا پھر انہوں نے فلموں پر تحقیق شروع کی۔ جس میں انہوں نے شاعر، فلم کار، فلموں کے رائٹر اور دیگر چیزوں میں تحقیق کر کے کتاب شائع کی، جس کا نام 'ادب سے فلم تک' رکھا۔ اس کتاب کو کلکتہ یونیورسٹی نے اپنے نصاب میں بھی شامل کیا۔
رشید انجم نے انہیں سب کاموں کے درمیان فلمی دنیا میں کام کرنے والے مسلم اداکاروں Muslim Actors پر بھی بہترین کام کیا۔ رشید انجم نے ٹریجڈی کنگ دلیپ کمار، مینا کماری اور محمود جیسے اداکاروں کے فلمی زندگی پر بہترین کتاب کو ترتیب دی۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال کی مشہور ادیبہ ڈاکٹر رضیہ حامد سے خصوصی گفتگو
رشید انجم کا یہ کام ابھی رکا نہیں ہے۔ وہ ابھی بھی فلموں اور ڈراموں پر کام کر رہے ہیں۔ ان کی دوسری کتاب 'ادب سے فلم تک' Adab se Film Tak کا دوسرا حصہ منظر عام پر آنے کو تیار ہے۔