مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی مساجد کمیٹی نے مسلم طبقے کے لیے مساجد کمیٹی کے دفتر میں مصالحتی مرکز کا آغاز کیا تھا جس میں میاں بیوی کے مسائل اور ان کے تنازعہ کو کامیابی کے ساتھ حل کیا جارہا ہے۔
کورونا وائرس اور لاک ڈاون کے چلتے میاں بیوی کے تنازعات میں بے تحاشہ اضافہ دیکھا جارہا ہے جبکہ مصالحتی مرکز کے ذمہ دار، تنازعات کی اصل وجہ سوشیل میڈیا کو بتارہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اسلامی تعلیمات سے ناواقف جوڑوں میں ایسے تنازعات زیادہ دیکھے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:: اندور: مسلم علاقوں میں خواتین نے ٹیکے لگوائے
ایسے لوگ جو شادی شدہ زندگی کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرتے ہیں یا ایک دوسرے کے ساتھ حق تلفی کرتے ہیں ایسے جوڑوں میں مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ مصالحتی مرکز کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ والدین، اپنے بچوں کی شادی کردیتے ہیں لیکن انہیں زندگی گذارنے کے آداب اور ایک دوسرے کے حقوق سے واقف نہیں کرواتے، جس کی وجہ سے میاں بیوی کے درمیان تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔
مصالحتی مرکز کے ذمہ دار قاضی انس علی نے لوگوں کو سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ سوشیل میڈیا کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہی لوگوں کی زندگیاں برباد ہورہی ہیں۔