بھوپال: بھارتیہ جنتاپارٹی کے پارلیمانی بورڈ سے باہر ہونے کے بعد وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کاردعمل سامنے آیا ہے۔ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کو یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا ہے کہ مجھے اس بات پر کوئی فخر نہیں کہ اہل ہوں۔ اگر پارٹی چاہتی ہیں کہ میں جیت یعنی اپنے آبائی گاؤں میں رہوں تو میں وہاں بھی رہوں گا۔ اگر پارٹی چاہتی ہیں کہ میں بھوپال میں رہوں تو میں بھوپال میں ہی رہوں گا۔ cm shivraj chouhan reaction on out from parliamentary board
وزیر اعلی نے مزید کہا کہ ذاتی عزائم کو سیاست میں نہ رکھا جائے۔ ایک پروگرام کے دوران وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی بہت بڑا خاندان ہے۔اپنے بہاؤ کے ساتھ بہتے ہوئے کچھ آگے نکل جاتے ہیں اور کچھ باہر نکل آتے ہیں۔مرکزی سطح پر بیٹھی ٹیم فیصلہ کرتی ہے کہ کس کو کیا کام دیا جائے،جس طرح ہم ریاست میں فیصلہ کرتے ہیں۔
وزیراعلی نے کہا کہ قومی صدر جی پی نڈا نے جن لوگوں کو پارلیمانی بورڈ میں شامل کیا ہےوہ سبھی اہل ہیں۔اس میں مشرق ،مغرب، شمال ،جنوب سب کا خیال رکھا گیا ہے۔یہ ایك مثبت پہلو ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Amit Shah in Bhopal امت شاہ کا دو روزہ مدھیہ پردیش دورہ
واضح ہو کی 17 اگست کو بھارتی جنتا پارٹی نے اپنے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل نو کی ہے۔اس تنظیم نو میں کئی نئے چہروں کو جگہ دی گئی ہے۔وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان اور مرکزی وزیر نتین گڈکری جو اس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر ترین وزیر ہونے کی ناطے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان گزشتی 8 سال سے پارلیمانی بورڈ کے رکن ہیں۔ دلت لیڈر ستیہ نارائن جاٹیہ کو بڑھنے میں جگہ دی گئی ہے۔جاٹیہ سنگھ کے قریب ہے اور اور اجین سے 7 بار رکن پارلیمان رہ چکےہیں،بھارتیہ جنتا پارٹی نے انہیں ایک بار راجیہ سبھا بھی بھیج چکی ہیں۔