ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں شہر کا ایک بڑا حصہ گیس متاثرین کا ہے، جو طرح طرح کی بیماریوں سے مبتلا ہے۔
یہاں ایک بڑی تعداد میں ایسی خواتین ہیں، جن کے خاوند گیس حادثے میں موت کا شکار ہوگئے۔ جس کے بعد سے یہ خواتین بیوائیں اپنی زندگی دوسروں کے سہارے گزر بسر کر رہی ہیں۔
جب کی صوبائی حکومت نے ان کے لیے پنشن اور مفت راشن کا انتظام کیا تھا، پر ان خواتین کو ایک ہزار روپے ملنے والی پنشن کو دسمبر 2019 سے بند کر دیا گیا، جس سے یہ پریشان ہیں۔
وہی اس وقت کورونا کا قہر جاری ہے اور ان بیوہ خواتین کو پچھلے 6 مہینوں سے نا تو پینشن ملی ہے اور نا ہی راشن۔
وہی راشن کا بندوبست نئے طریقے سے کیا گیا ہے، جس میں مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں تھم امپریشن نہیں آرہا ہے ہے، جس سے راشن ملنے میں پریشانی ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیراعظم مودی نے ڈھائی لاکھ کنبوں کا 'گرہ پرویش' کرایا
جس طرح کی پریشانی ان خواتین کو آرہی ہے، اس کے چلتے وہ اس کورونا قہر میں بھی سڑکوں پر اتر آئی ہیں اور اب ان کا کہنا ہے کہ ان کا مطالبہ پورا نہیں ہوا تو وہ بھوک ہڑتال کریں گی۔