ریاست مدھیہ پردیش کے بھوپال میں واقع تنظیم مسلم ایجوکیشن اینڈ کیریئر پرموشن سوسائٹی (Muslim Education And Career Promotion Society) کورونا بحران (Covid Crisis) کے دوران یتیم ہوئے بچوں کی تعلیم کے لئے آگے آئی ہے۔
سوسائٹی کے ذریعہ یتیم طلبا کی تعلیمی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے پہلی بار پانچ نومبر کو چیک تقسیم کئے گئے تھے اور آج پھر تعلیمی ضروریات کے پیش نظر چیک تقسیم کئے گئے۔
سوسائٹی کا ماننا ہے کہ تعلیم کے ذریعہ طلبا نہ صرف اپنے خواب بلکہ اپنے والدین کے ادھورے خواب کو بھی پورا کر سکیں گے۔
مسلم ایجوکیشن اینڈ پروموشن سوسائٹی کے سیکرٹری ڈاکٹر ظفر حسن کہتے ہیں کہ سوسائٹی کے ذریعہ سماج کے پسماندہ طبقات کی تعلیمی ضروریات کے لئے موقع فراہم کرنے کا کام تو پہلے بھی کیا جاتا رہا ہے لیکن اس بار کورونا کی وجہ سے خاص کر غریب بچوں کو کافی نقصان ہوا ہے۔ اس لئے ان کی مدد کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔
معروف کونسلر امین خان کہتی ہے کہ مسلم ایجوکیشن بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے بہت اچھا کام کر رہیں ہیں، یتیم بچوں کو اسکالرشپ (Scholarship For Orphans) کے ذریعہ مدد دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھوپال: کورونا سے متاثر بچوں کی تعلیم کیلئے سماجی تنظیم کی پہل
ماہر تعلیم رخشان صدیقی کہتی ہیں کہ موبائل نے ہمارے بچوں کو بگاڑ دیا ہے۔ بچے موبائل پر اپنا وقت تعلیم کے لئے صرف نہیں کرتے ہیں بلکہ ان کا زیادہ وقت دوسری چیزوں کو سرچ کرنے میں گزر جاتا ہے۔ اگر بچوں کو صحیح تربیت دی جائے گی تو یہی ٹیکنالوجی ان کی زندگی میں انقلاب لائے گی۔
وہیں چیک حاصل کرنے وانے طلبا نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان روپیوں سے ان کی تعلیم اور تربیت میں خاصی مدد ملے گی۔