مدھیہ پردیش میں جاری سیاسی بحران کو دیکھتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ نے حزب اختلاف جماعت بی جی پی پر ہارس ٹریڈنگ کی سیاست کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی خرید و فروخت کھل کر سامنے آرہی ہے، لیکن ان کے منصوبےمکمل نہیں ہوں گے۔
دگ وجے سنگھ نے کہ ہارس ٹریڈنگ کے منصوبے کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے تمام اراکین اسمبلی کا اظہار تشکر کیا۔انہوں نے کہ بی جے پی کے نائب صدر شیوراج سنگھ چوہان، سابق وزیر نروتم مشرا، سنجے پھاٹک، وشواس سارنگ اور بھوپیندر سنگھ کو ہارس ٹریڈنگ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دگ وجے سنگھ سے جب یہ سوال کیا گیا کہ کیا ریاست میں گانگریس کی حکومت کو خطرہ ہے تو انہوں نےکہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، اور کانگریس سے رکن اسمبلی ہردیپ سنگھ ڈنگ نے استعفی نہیں ہوا ہے۔
دگ وجے سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر ممالک میں کالا دھن کیوں ڈھونڈتے ہیں، یہ تو آپ کی پارٹی میں ہی ہے۔
انہوں نے مودی اور امت شاہ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کروڑوں روپیوں کا کالا دھن ریاستوں میں منتخب ہوئی حکومت کو غیر مستحکم کرنے میں استعمال کرتے ہیں۔