مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں یوم عاشور کے موقع پر انتظامیہ نے سرکاری امام باڑے کے دروازے بند کروا دیے، جس سے زائرین میں غم و غصہ دیکھا گیا۔
اطلاعات کے مطابق محرم الحرم کی دس تاریخ یعنی یوم عاشورہ کے روز تمام عقیدت مند چھوٹے بڑے تعزیہ لےکر بڑے دھوم دھام سے جلوس کی شکل میں کربلا پہنچتے ہیں۔ اس دوران عقیدت مندوں کی جانب سے تبرک بھی تقسیم کئے جاتے ہیں۔ تاہم آج صبح سرکاری تعزیہ خانہ کی تمام روایتی ارکان ادا کرنے کے بعد انتظامیہ کمیٹی نے کورونا گائیڈ لائن پر عمل کرتے ہوئے امام باڑے کے دروازے بند کر دیے، جس سے زائرین ناراض ہوکر مظاہرہ کرنے لگے۔
وہیں اس تعلق سے امام باڑہ انتظامیہ کمیٹی کے رکن نے کہا کہ ہم نے کورونا سے تحفظ کے لیے انتظامیہ کی گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کیا ہے تاکہ آج کا دن پر امن طریقے سے گزر جائے۔
مزید پڑھیں:
وہی شیعہ سماج کے صدر شانو پنجابی کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کا افسوس ہے کہ ہم جلوس کی شکل میں ماتم اور سینہ زنی کرتے ہوئے ہر سال کربلا جاتے تھے مگر اس بار کورونا گائیڈ لائن کے چلتے انتظامیہ نے اجازت نہیں دی جس کا ہمیں افسوس ہے۔