مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں ریاستی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے بیان کے خلاف نعرہ بازی کی گئی، صوبے کا تجارتی دارالحکومت کہے جانے والے اندور جہاں صوبے کے سب سے اہم ضمنی انتخاب ہونے ہیں، انتخابات سے قبل ہی دونوں پارٹی کے رہنماؤں کی بیان بازی عروج پر ہے، مگر صوبائی وزیر ثفاقت نے مدرسوں کے تعلق سے ایک بیان دیا جس سے مسلم طبقہ سخت ناراض ہے۔
مسلم رہنما اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کمشنر دفتر پہنچ کر صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا جس میں کہا گیا کہ صوبائی وزیر کا مدرسہ کے تعلق سے دیا گیا بیان نا قابل برداشت ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جموں: محبوبہ مفتی کے خلاف احتجاج، گرفتاری کا مطالبہ
اس میں مزید کہا گیا ہے 'مسلم طبقہ اس کی سخت مذمت کرتا ہے یہ ہمارے معاشرے کو تقسیم کرنے والا ہے اور آئین کے خلاف ہے، ہم گورنر اور صدر جمہوریہ سے اس میمورنڈم کے ذریعے مطالبہ کرتے ہیں کہ اشا ٹھاکر مسلم طبقہ سے معافی مانگے اور گورنر ان کو عہدے سے جلد معطل کرے۔