بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کی تنظیم بزم ضیاء کے زیر اہتمام آج طالبات نے حکومت سے بھوپال کی حمیدیہ کالج میں ایم اے اردو کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ایم اے اردو لینے کے لیے بڑی تعداد میں طالبات تیار ہے۔ لیکن ان کے سامنے مسئلہ یہ کھڑا ہو گیا ہے کہ حمیدیہ کالج جو کہ پرانے بھوپال میں موجود ہے اور وہاں پر ان طالبات کو آنے جانے میں سہولت ہوتی ہے۔ لیکن مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے ایک فرمان جاری کیا گیا اور حمیدیہ کالج سے ایم اے اردو کو بھوپال کے ایم ایل بی کالج میں منتقل کر دیا گیا۔ طالبات کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ایم ایل بی کالج بہت دور پڑتا ہے اور ہمیں وہاں آنے جانے میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب کہ حمیدیہ کالج پرانے بھوپال میں ہی ہے اور وہاں آسانی سے آنا جانا ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم حمیدیہ کالج میں پھر سے ایم اے اردو شروع کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں دوسری جانب بزم صیاء کے صدر فرمان ضیائی نے کہا کہ اس سے زیادہ افسوسناک بات اور کیا ہوگی کہ ایک جانب حکومت بیٹی پڑھاؤ بیٹی بڑھاؤ کی بات کرتی ہے اور دوسری جانب اس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تین چار سال سے حمیدیہ کالج میں اردو ایم اے شروع کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور ہم نے اس تعلق سے اعلیٰ افسران جس میں پی ایس اور کمشنر سے بھی اس تعلق سے بات کی ہے اور انہیں میمورنڈم بھی دیا ہے۔ جواب میں انہوں نے ہمیں یقین دہانی کی ہے کہ ہم ان طالبات کا داخلہ اردو ایم اے میں ضرور کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بات دراصل یہ ہے کہ کالج سے جس طرح اردو زبان کو حمیدیہ کالج سے ایم ایل بی کالج کو منتقل کیا گیا ہے جس سے ان طالبات کو ایم ایل بی کالج دور ہونے کے سبب طالبات داخلہ نہیں لے پا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاس کے حمیدیہ کالج میں داخلہ لینے کے لیے وہ مسلسل کوششیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ کمشنر صاحب اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ان طالبات کا داخلہ حمیدیہ کالج میں ایم اے اردو میں کروا دیں گے۔ طالبہ سید فاطمہ نے کہا کہ میں اردو سے ایم اے کرنے کے لیے حمیدیہ کالج میں داخلہ لینا چاہتی ہوں اس کے لیے آج ہم نے کمشنر کو درخواست بھی دی ہے۔ اور مجھے امید ہے کہ میرا اس بار داخلہ ایم اے اردو میں ہو جائے گا۔
طالبہ شاہین کا کہنا ہے کہ ہم اپنا کیریئر اردو میں بنانا چاہتے ہیں اور پچھلے تین سالوں سے اس کے لیے کوشش کرتے چلے آرہے ہیں۔ اور اس بار ہمیں امید نظر آرہی ہے کہ ہمیں حمیدیہ کالج میں ایم اے اردو میں داخلہ مل جائے گا۔ واضح رہے کہ اردو زبان کو لے کر ریاست مدھیہ پردیش کی حکومت کی جانب سے پچھلے کئی سالوں سے سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے۔ وہیں طالبات بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ اسکیم کے تحت بھی پڑھنا چاہتی ہے۔ وہیں نئی تعلیمی پالیسی کے تحت جس میں سبھی کو اپنی مادری زبان میں پڑھنے کا حق دیا گیا ہے۔ اس کے تحت طالبات اردو زبان کو پڑھنا چاہتی ہیں۔ مگر یہاں پر اردو زبان کو لے کر سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے۔