ریاست مدھیہ پردیش کے دارلحکومت بھوپال میں آل انڈیا مسلم تہوار کمیٹی کے اعلی سطحی وفد نے مدھیہ پردیش میں اردو یونیورسٹی کے قیام اور اردو طلبا کے مسائل کو لیکر چیف سکریٹری سے ملاقات کی۔ مذکورہ کمیٹی نے جہاں ایک طرف ریاست میں مجاہد آزادی آصف شاہمیری کے نام سے اردو، عربی، فارسی یونیورسٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تو وہیں دوسری جانب مدھیہ پردیش میں اردو طلبا کو کتابیں فراہم کئے جانے کی جانب بھی متوجہ مبذول کرائی۔
کمیٹی کے اراکین کا کہنا ہے کہ اعلی سطح کے افسران تو اردو کے حق میں کام کرتے ہیں، لیکن نچلی سطح کے افسران کے ذریعہ اردو کے تئیں نہ صرف تنگ نطری کا مظاہرہ کیا جاتا ہے بلکہ روکاوٹیں بھی پیدا کی جارہی ہیں، جس کے سبب مدھیہ پردیش میں اردو طلبا کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور طلبا کو اب تک اردو کی کتابیں فراہم نہیں کی جا سکی ہیں ۔
آل انڈیا مسلم تہوار کمیٹی کے صدر ڈاکٹر اوصاف شاہمیری خرم نے بتایا کہ مدھیہ پردیش میں ممتاز مجاہد آزادی آصف شاہمیری خرم کے نام سے اردو، عربی، فارسی یونیورسٹی کو قائم کرنے کا معاملہ گزشتہ 22 سالوں سے زیر التوا ہے، حالانکہ اس تعلق سے ان کے پاس سابق سی ایم بابو لال گور، جارج فرنانڈیز، سشما سوراج اور دیگر لوگوں کے خطوط کے ساتھ سابق چیف سکریٹری کے احکام بھی موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اردو یونیورسٹی کے قیام کے مطالبہ کے ساتھ مدھیہ پردیش میں اردو طلبا کے مسائل اور اردو اساتذہ کی تقرری کے مطالبہ کو لے کر چیف سکریٹری سے ملاقات کی گئی۔ ہماری بات کو توجہ سے سنا گیا اور جلد سے جلد اردو کے معاملے کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ایک دو نہیں بلکہ بلا لحاظ قوم وملت تقریبا 65 لاکھ لوگ اردو کو پڑھنے کے تیئں اپنی رضا مندی کا اظہار کر چکے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں اردو یونیورسٹی قائم ہوگی تو نہ صرف اردو کو فروغ ملے گا، بلکہ اردو پڑھنے والے وہ طلبا جو دوسری ریاستوں میں جاکر اردو کی تعلیم حاصل کرتے ہیں، انہیں اپنی ریاست میں بہترین مواقع فراہم ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ اردو کے تعلق سے حکومت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔ حکومت ایک جانب سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے وہیں دوسری جانب اردو کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے ۔ آئندہ ماہ سے مدھیہ پردیش میں بورڈ کے امتحانات شروع ہو جائیں گے لیکن اب تک اردو طلبا کو حکومت کی جانب سے کتابیں فراہم نہیں کی جاسکی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ حکومت نے جس طرح سے دوسری زبانوں کے طلبا کی جانب محبت کی نظر سے دیکھ رہی ہے، اسی طرح سے اردو طلبا کے مسائل کو ترجیحات کی بنیاد پر حل کرے۔
مدھیہ پردیش میں اردو یونیورسٹی اور اردو طلبا کے مسائل کو لیکر وفد کی چیف سکریٹری سے کی ملاقات کمیٹی نے صوبہ میں مجاہد آزادی آصف شاہمیری کے نام سے صوبہ میں اردو، عربی، فارسی یونیورسٹی کے قیام کا جہاں مطالبہ کیا ۔ تو وہیں مدھیہ پردیش میں اردو طلبا کو کتابیں فراہم کئے جانے کی جانب بھی متوجہ مبذول کرائی۔ آل انڈیا مسلم تہوار کمیٹی اور دیگر اردو تنظیمیں مسلسل ریاستی حکومت سے اردو یونیورسٹی کا مطالبہ کر رہی ہے اسی سلسلے میں آل انڈیا تہوار کمیٹی نے کئی سرکاری دفاتر میں اپنا میمورنڈم دیا ۔
مزید پڑھیں:Demand Of Urdu Teacher Appointment مدھیہ پردیش میں اردو اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ تیز