بھوپال: سپریم کورٹ کے احکام کے بعد ریاست مدھیہ پردیش میں حج کمیٹی کے لیے ممبران کی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ لیکن ریٹرننگ افسر تعینات نہ ہونے کی وجہ سے حج کمیٹی کے انتخاب میں تاخیر ہو رہی ہے۔ دراصل انتخاب کیے گئے ممبران کے ذریعہ ریاستی کمیٹی کا صدر منتخب کیا جائےگا۔ یہ سارا عمل ریٹرننگ افسر کی دیکھ ریکھ میں منعقد کیا جائےگا۔
مدھیہ پردیش حج کمیٹی کیلئے ممبروں کی فہرست غذٹ نوٹیفیکیشن میں بھی درج ہو چکی ہیں۔ اور اب صرف ریٹرننگ افسر انتخاب کرا کر حج کمیٹی کے صدر کا اعلان کیا جائے گا مگر پرانے تجربات کی وجہ سے متحدہ پردیش محکمہ اقلیتی بہبود کے سامنے پریشانی یہ ہے کہ وہ کس ریٹرننگ افسر کی تقرری کرے کیوں کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ میں جس ریٹرننگ افسر کی تقرری کی گئی تھی، اس کے اوپر کئی سوال اٹھائے جارہے تھے اور معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچ گیا تھا۔ ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران جب کورٹ میں پھٹکار لگائی گئی تو ریٹرننگ افسر نے اپنا استعفیٰ دیا۔
اس وجہ سے مدھیہ پردیش حج کمیٹی میں ریٹرننگ افسر کس کو بنایا جائے، اس کے لیے محکمہ مدھیہ پردیش اقلیتی بہبود پشو پیش میں ہے اور وہ کسی ریٹائرڈ افسر کی تلاش کر رہے ہیں۔ خبر ہے کہ جن لوگوں کو حکومت ریٹرننگ افسر بنانا چاہتی ہے، انہوں نے حج کمیٹی کے انتخاب کرانے میں اپنی مجبوریاں ظاہر کی ہے۔ جس میں ایس ڈی ایم جمیل خان، ڈاکٹر یونس، نثار احمد اور سابق سی ای او وقف بورڈ اور دیگر محکمے کے اعلی افسروں کے نام ہیں مگر وہ لوگ ریٹرننگ افسر بننے سے دور بھاگ رہے ہیں۔
وہیں حج کمیٹی مدھیہ پردیش میں جن ممبران کو منتخب کیا گیا ہے۔ ان پر بھی سوال اٹھنا شروع ہو چکے ہیں۔ جس میں شیعہ کمیونٹی کے علیم الدین کے جگہ پر بہرہ سماج کے ممبر کو لیا گیا ہے، جو کہ سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حج کمیٹی کے صدر کی تاجپوشی کس افسر کے ذریعہ ہوگی اور کب تک ہوگی۔