ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع گنا میں کسان اور اس کی بیوی نے ایس ڈی ایم اور پولیس کے سامنے زہر پی کر خودکشی کی کوشش کی۔ اس دلت جوڑے نے پولیس کی بے رحمانہ پٹائی کے بعد یہ انتہائی قدم اٹھایا۔
گنا سے پولیس کی بربریت کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔ جہاں کسان بے بس ہے اور پولیس اہلکار اس کی لاٹھی ڈنڈوں سے جم کر پٹائی کر رہے ہیں۔ قرض لینے والے کسان جوڑے پر پولیس لاٹھیاں برسا رہی ہے اور کسان مجبور محض ہے۔
معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد صوبے میں سیاست بھی تیز ہوگئی ہے۔ اپوزیشن نے اس مسئلہ پر شیو راج حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گنا کے جگن پور چک گاؤں میں پی جی کالج کی اس اراضی پر سابق کونسلر گیپو پاردی اور اس کے اہل خانہ کا کئی سالوں سے قبضہ ہے۔ اس نے یہ زمین راجکمار اہیوار کو دی تھی۔ منگل کی سہ پہر گنا بلدیہ کا تجاوزات کا اچانک دستہ ایس ڈی ایم کی سربراہی میں یہاں پہنچا تھا اور راجکمار کی فصل پر جے سی بی چلانا شروع کردیا تھا۔ صرف یہی نہیں سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے آئے انتظامیہ کے عملے نے غیر انسانی سلوک کی تمام حدیں پار کرکے ایک کسان کنبہ پر اتنا تشدد کیا کہ اس نے سب کے سامنے زہر پی لی۔
اس کے باوجود عملے کے اہلکار مسکراتے رہے۔ افسران اسے ڈرامہ کہتے رہے، لیکن جب معصوم بچے اپنے والدین کو بے ہوش دیکھ کر رونے لگے اور مقامی لوگوں نے چیخ و پکار شروع کی تو انہوں نے ہوش کے ناخن لیے۔
اس جوڑے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ جب راجکمار کے چھوٹے بھائی نے قبضہ چھڑوانے کے لئے احتجاج کیا تو اس پر بھی لاٹھی بھانجی گئی، جبکہ کلکٹر کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش کے بعد صورتحال واضح ہوجائے گی، فی الحال انتظامیہ کسان کے کنبے کے لئے انتظامات کررہی ہے۔
جب اس سارے واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو گنا سے بھوپال تک سیاسی ہلچل بھی تیز ہوگئی۔ دوسری طرف کلکٹر نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جبکہ آج مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی اعلی سطحی تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی بات بھی کی ہے۔
تجاوزات ہٹانے کے نام پر پہنچے عملے کے سامنے کسان جوڑا ہاتھ جوڑ کر گڑگڑاتا رہا لیکن افسران نے اس پر رحم نہیں کیا اور ان کی فصلوں کو تباہ کردیا۔