یہ فیصلہ ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ پرکاش ڈامور کی طرف سے سنایا گیا ہے۔
استغاثہ کے مطابق یہ واقعہ سنہ 2009 میں نرسنگھ گڑھ، ضلع راج گڑھ میں ہوا تھا جس کے بعد نرسنگھ گڑھ پولیس نے مخبر کی اطلاع پر قمرالدين ناگوری عرف عبداللہ، حافظ حسین عرف عدنان اور صفدر ناگوری کو ممنوع تنظیم سیمی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا تھا۔
پولیس کے مطابق تینوں ملزمین نرسنگھ گڑھ میں اپنی حقیقی شناخت چھپا کر اور اپنا حلیہ بدل کر رہ رہے تھے۔
پولیس کی چھاپہ ماری کے دوران ان کے پاس سے سیمی کے مہر والی کتابیں اور دیگر اشتعال انگیز دستاویزات برآمد ہوئے تھے۔ ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ سیمی کی ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہو کر انہیں آگے بڑھانے میں تعاون کر رہے تھے۔
پولیس کو ان کے اصلی نام اور شناخت چھاپے کے دوران ضبط شدہ شناختی کارڈ اور تصویر سے پتہ معلوم ہوئی۔
پولس نے تینوں کے خلاف غیرقانونی سرگرمی ایکٹ اور شناخت چھپا کر غدار ی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں عدالت میں فرد جرم پیش کیا تھا۔
اس معاملے کی سماعت اے سی جے ایم پرکاش ڈامور کی عدالت میں ہوئی، جہاں ملزمین کے خلاف جرائم کے ثبوت پائے جانے پر انہیں سزا کا حکم دیا گیا۔