پہلا واقعہ پیپلز اسپتال کا ہے، جہاں تقریباً 5 کورونا مریضوں کی آکسیجن کی کمی کے سبب موت ہو گئی۔
خاتون وکیل لتا مشرا کے مطابق اس کی بہن کورونا سے شدید متاثر تھیں وہ اپنی بہن کے لیے تین دنوں تک انتظامیہ کے آگے ریمیڈیسیور انجیکشن کا مطالبہ کرتی رہیں، لیکن اسے انجیکشن نہیں مل سکا۔ گزشتہ تین دنوں میں کسی بھی ذمہ دارران نے فون تک رسیو نہیں کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ پیپلز اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث کورونا کے پانچ افراد کی موت ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق صبح اسپتال میں اچانک آکسیجن کی کمی ہو گئی۔ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اسپتال میں مریض بہت پریشان تھے۔ اہل خانہ آکسیجن کی کمی کے بارے میں اسپتال انتظامیہ کو شکایت کر رہے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پیر کی صبح آکسیجن کی کافی قلت تھی، جس کی وجہ سے قریب 5 مریضوں نے دم توڑ دیا۔
تاہم اسپتال انتظامیہ نے آکسیجن کی کمی کو مسترد کردیا ہے۔ پیپلز میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر انل دکشت نے تحریری بیان میں کہا ہے کہ صبح آکسیجن کا ڈیمانڈ زیادہ ہونے کی وجہ سے دستیابی میں تھوڑی کمی ہوئی ہے۔جسے کچھ وقت میں درست کردیا گیا۔
حالانکہ تحریری بیان میں انہوں نے آکسیجن کی کمی سے موت کی خبروں کی تردید نہیں کی ہے۔دوسری طرف بھوپال میں ریمیڈیسیور انجیکشن کے مناسب اسٹاک کے دعوے کیے گئے تھے، لیکن خاتون وکیل اپنی بہن کو 3 دنوں تک تک ڈرگ انسپیکٹر سے لیکر ضلع انتظامیہ کے افسرارن کے یہاں چکر کاٹتی رہی۔ آخر کار خاتون وکیل کی بہن پشپا مشرا نے دم توڑ دیا۔