بھوپال: مدھیہ پردیش اسمبلی میں آج اہم اپوزیشن کانگریس کے اراکین اسمبلی نے سرکاری افسران کو اولڈ پنشن اسکیم (او پی ایس) کا فائدہ نہ دینے کے معاملے میں حکومت پر ملازم مخالف ہونے کا الزام لگاتے ہوئے واک آؤٹ کیا وقفہ سوالات کے دوران اس معاملے کو اٹھاتے ہوئے کانگریس کے سینئر رکن سجن سنگھ ورما نے ایک ضمنی سوال کیا اور حکومت سے جاننا چاہا کہ کیا پرانی پنشن اسکیم کے نفاذ کا معاملہ حکومتی سطح پر زیر غور ہے۔ وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے کہا کہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ اس کے بعد انہوں نے جاننا چاہا کہ کیا حکومت کے پاس اس معاملے میں احتجاج کرنے والے ملازمین کا کوئی ڈیمانڈ لیٹر ہے؟ وزیر نے اس سے بھی انکار کیا۔
اس کے بعد کانگریس ارکان نے یک زبان ہو کر بولنا شروع کیا اور او پی ایس کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔ ارکان نے کہا کہ حکومت کے نمائندے احتجاج کرنے والے ملازمین سے مطالبات لے کر آتے ہیں اور اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ ہنگامہ آرائی کے درمیان اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے کہا کہ کیا حکومت ضمنی بجٹ میں پرانی پنشن اسکیم سے متعلق التزامات کرے گی۔ حکومت کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہ ملنے پر اپوزیشن لیڈر نے حکومت کو ملازم مخالف قرار دیا اور ان کے اعلان پر کانگریس ارکان نے واک آؤٹ کیا۔
کانگریس اراکین اسمبلی نے الزام لگایا کہ حکومت ملازم مخالف ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ملازمین تنظیموں کی جانب سے پرانی پنشن کی بحالی کا مسلسل مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس بارے میں ملازمین کی تنظیمیں مسلسل احتجاج کر رہی ہیں اور مرحلہ وار احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل ملازمین کی تنظیموں کی جانب سے اپنے مطالبات کو لے کر حکومت پر مسلسل دباؤ بنایا جا رہا ہے۔ اس دوران کانگریس نے بھی ملازمین کے لیے پرانی پنشن اسکیم کا مسئلہ ایوان میں اٹھایا۔
یو این آئی