اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں آدی واسی یوا پنچایت میں کانگریس کی جانب سے منعقدہ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آزادی کا یہ قطعی مطلب نہیں کہ ایک انسان دوسرے انسان کا استحصال کرے۔‘‘ مدھ پردیش میں قبائلی طبقے کو سیاسی پارٹیاں اپنی جانب راغب کرنے کے لیے جہاں نئی نئی اسکیموں کا اعلان کر رہی ہیں وہیں ان کے ساتھ پیش آئے ’’تشدد کے واقعات‘‘ پر کانگریس پارٹی نے آدی واسی یووا پنچایت کا انعقاد کیا تھا جس میں سابق وزیر اعلیٰ کملناتھ، راجیہ سبھا ممبر دگ بجے سنگھ اور کانگریس کے شعلہ بیاں مقرر کنہیا کمار بھی شریک تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کنہیا کمار نے مدھیہ پردیش سمیت مرکز میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’آزادی ہم (ہندوستانیوں) کو مفت میں پلیٹ میں نہیں ملی، اس کے لیے شہید اعظم بھگت سنگھ جیسے ہزاروں شہدیوں نے اپنا لہو بہایا ہے۔‘‘ کنہیا کمار کے مطابق ’’آزادی کا یہ قطعی مطلب نہیں کہ ایک انسان دوسرے انسان کا استحصال کرے۔ عظیم قربانیوں اور جہد و جہد کے بعد یہ ملک آزاد ہوا۔ اور اس ملک کو دہائیوں سے آئین کے مطابق چلایا جا رہا ہے اور آئین میں ملک کے سبھی باشندوں کو یکساں مانا گیا ہے۔ آئین میں کسی بھی مذہب کو اختیار کرنے یا اس کے اصولوں پر کاربند رہنے کی آزادی ہے تاہم مذہبی، نسلی یا علاقائی بنیادوں پر کسی بھی شہری کو دوسرے شہری پر کوئی برتری حاصل نہیں بلکہ آئین کی رو سے سبھی ایک ہیں، سب کو ایک جیسے حقوق حاصل ہیں اور آئین کے دئے ہوئے یہ حقوق کوئی بھی نہیں چھین سکتا۔‘‘
مزید پڑھیں: بہار میں تبدیلی ضروری ہے: کنہیا کمار
انہوں نے پروگرام میں شریک افراد خاص کر ٹرائیبل گروپس سے کانگریس کے حق میں ووٹ دینے اور ’’بیس برسوں سے جاری ظلم و زیادتی کے خاتمے کو ممکن‘‘ بنانے کی اپیل کی۔ واضح رہے کہ صوبے کے مالوا اور نیمار کی 30 سیٹوں کے لیے کانگریس اور بھارتی جنتا پارٹی کی جانب سے ووٹرز کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ اسی کڑی کے تحت جہاں کانگریس نے آدی واسی یوا پنچایت کا انعقاد کیا، وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ان دونوں ڈویژنز کے یوتھ کارکنان کے لیے اجلاس منعقد کرنے جا رہی ہے جس میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ خطاب کریں گے۔