کانگریس کے نوجوان رہنما جوتی رادتیہ سندھیا میڈیا سے کہا کہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف صرف کانگریسی نہیں بلکہ شمالی مشرقی پارٹیاں بھی اس کے خلاف ہے اور ملک کے بہت سی ریاستوں میں اس کی مخالفت شروع ہوگئی ہے ۔
سندھیا نے مزید کہا کہ جب ملک کا آئین لکھا گیا تو اس وقت ڈاکٹر امبیڈکر نے اسے کسی بھی نقطہ نظر سے نہیں دیکھا ہر مذہب کے عقیدت رکھنے والوں کو یکساں مقام دیا اور اس بل کو صرف بھارتی نظریے سے دیکھا۔
سندھیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو بھی اس ملک میں رہتا ہے وہ ایک بھارتی ہے، بھارت کی تاریخ بڑی قدیم ہے اور تین چار ہزار سالوں سے بھارتی تہذیب نے سبھی کو خوش آمدید کہا ہے کبھی کسی سے بنیادی فرق نہیں رہا لیکن آج جو بل پیش کیا جا رہا ہے وہ مذہب کے بنیاد پر ہے جو بھارت کے لیے مناسب نہیں ہے۔