اندور: مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کانگریس اقلیتی سیل کی جانب سے صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم کمشنر کو سونپا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلقیس بانو کے قصورواروں کی معافی ختم کرکے دوبارہ سے جیل بھیجا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ گجرات میں سنہ 2002 میں پیش آئے فرقہ وارانہ فسادات میں بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کو انجام دیا گیا اور ساتھ ان کی تین سالہ بچی کے ساتھ کنبے کے سات لوگوں کو قتل کر دیا گیا۔ اس معاملے پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے 11 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی تھی تاہم یومِ آزادی کے موقع پر گجرات حکومت نے ان تمام افراد کی رِہائی کا حکم دے دیا۔ گجرات حکومت کے ایک اعلیٰ افسر کے مطابق یہ تمام افراد جیل میں 14 برس سزا پورے کر چکے تھے اور سزا کے دوران ان کا طرز عمل اچھا تھا لہٰذا ان کی بقیہ سزا معاف کر دی گئی۔ congress demands to send bilkis criminals back to jail
اسی کڑی میں مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کانگریس اقلیتی سیل کے رہنما صبور احمد کی رہنمائی میں ایک وفد نے کمشنر سے ملاقات کی اور صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم سونپا جس میں مطالبہ کیا ہے کہ بلقیس کے قصورواروں کی معافی ختم کرکے انہیں دوبارہ جیل بھیجا جائے۔
مزید پڑھیں:
اس موقع پر کانگریس اقلیتی سیل کے رہنما صبور احمد نے بتایا کہ گجرات میں سن 2002 فساد میں بلقیس نام کی ایک خاتون جو سات ماہ کی حاملہ تھیں ، کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی اور ان کے کنبے کے سات لوگوں کو قتل کر دیا گیا، تاہم 2008 میں عدالت نے سبھی ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی تھی لیکن 15 اگست کو گجرات حکومت نے سبھی ملزمین کو رہا کردیا۔ Gujarat communal riots 2002
ملزمین کی رہائی کے بعد سے ملک بھی میں پرزور مذمت کرتے ہیں ایک طرف ہم خواتین کی حفاظت اور احترام کی بات کرتے ہیں تو وہیں دوسری جانب خوخار گنہ گاروں کو معافی کے چلتے دیا کر دیتے ہیں ہمارا صدر جمہوریہ سے مطالبہ ہے کہ ان کی معافی ختم کر ان کو دوبارہ جیل بھیجا جائے تاکہ لوگوں کا قانون یقین برقرار رہے