ETV Bharat / state

Jashne Adab Cultural Caravan بھوپال میں جشن ادب کلچرل کارواں کی تقریب

دارالحکومت بھوپال میں دو روزہ ادبی و ثقافتی تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ 10 ریاستوں سے ہوتے ہوئے کلچرل کارواں بھوپال پہنچا، یہ کلچرل کارواں ہندوستانی تہذیب کا امین ہے۔ Celebration of Literature Cultural Caravan

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 10, 2023, 12:57 PM IST

بھوپال میں جشن ادب کلچرل کارواں کی تقریب
بھوپال میں جشن ادب کلچرل کارواں کی تقریب
بھوپال میں جشن ادب کلچرل کارواں کی تقریب

بھوپال: ہندوستانی تہذیب و ثقافت، زبان و ادب کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے زبان و ادب کے ساتھ مشترکہ تہذیب کی مستحکم روایت کو آگے بڑھانے کی باتیں تو بہت سی تنظیموں کے ذریعہ کی جاتی ہیں لیکن جشن ادب کلچر کارواں وراثت کے ذریعہ جو کارنامہ انجام دیا جا رہا ہے۔ دوسری تنظیمیں اس کا عشر عشیر بھی نہیں کر رہی ہیں۔ ملک کی 10 ریاستوں میں زبان و ادب، تہذیب و ثقافت کے حوالہ سے اہم کارنامہ انجام دینے کے بعد دارالحکومت بھوپال میں کلچرل کارواں نے اپنے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ کلچرل کارواں کے پروگرام کا افتتاح مدھیہ پردیش چھتیس گڑھ کے چیف انکم ٹیکس کمشنر موہنیش ورما، پروفیسر اشوک چکردھر، نو نیت سونی، کور رنجیت سنگھ نے مشترکہ طور پر کیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ میں راجیہ زبان ہندی کا سماجک اور سرکاری اہمیت کے عنوان پر مذاکرہ کیا گیا۔ اس کے بعد شاستری اور اڑیسہ رقص پیش کیا گیا۔ پروگرام کے تیسرے حصہ میں محفل مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں اردو اور ہندی کے ممتاز شاعروں نے شرکت کی اور اپنے بہترین کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Jashan e Adab Bhopal بھوپال میں جشن ادب کا آل انڈیا مشاعرہ

اپنی تہذیب، وراثت اور زبان کا تحفظ ضروری

جشن ادب کے بانی کنوینر رنجیت سنگھ نے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کلچرل کارواں کا مقصد اپنی تہذیب، وراثت اور زبان کا تحفظ کرنا ہے۔ یہ کارواں وراثت کے تحفظ کی فکر کو لے کر ملک کے مختلف صوبوں سے ہوتا ہوا ریاست مدھیہ پردیش پہنچا ہے۔ مدھیہ پردیش دسواں صوبہ ہے جہاں پر جشن ادب کے ذریعہ کلچرل کارواں وراثت کے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب ہم کسی صوبے میں جاتے ہیں تو وہاں کا جو مقامی آرٹ ہے اس کو بھی اپنے پروگرام کا حصہ بناتے ہیں اور نئی نسل کو اپنے پروگرام کا حصہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی زبان سے جڑیں اور ملک کی قیمتی تہذیب و ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے امین بن سکیں۔ وہیں ممتاز ادیب و شاعر و پاسبان ادب کے روح رواں قیصر خالد نے ای ٹی وی سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کلچر ہماری تہذیب کا ایک ایسا حصہ ہے جس کے بغیر ہماری شناخت ادھوری ہے۔ ہم دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں لیکن ہم تو رہیں گے ہندوستانی اور وہ لوگ جنہوں نے کسی ملک کی شہریت بھی لے لی ہے لیکن وہ روحانی طور پر ہندوستانی تہذیب کا حصہ ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم ہندوستانی اپنی تہذیب اور زبان کے بہت عاشق ہوتے ہیں۔

خوشبو پھیلانا، لوگوں کو جوڑنا، ہمارا پیغام صرف محبت

انہوں نے کہا کہ کارواں کا مقصد تہذیب ہے۔ کارواں کا مقصد یہ ہے کہ ہم پڑاؤ ڈالیں گے۔ کچھ دن رہیں گے اور خوشبو پھیلائیں گے اور لوگوں کو جوڑیں گے۔ اور اپنا پیغام دے کر آگے بڑھ جائیں گے۔ اس لیے ہمارا پیغام صرف محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بتاتے ہیں کہ ہماری ہمارا تشخص جو ہے اس کی بنیاد تہذیب ہے۔ اگر تہذیب چھوٹ گئی تو تشخص چھوٹ جائے گا۔ اور اگر ایسا ہوا تو آپ نقل کرنے والے بن جاؤ گے اور نقل کرنے والا کبھی اصل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پروگرام کا معیار ایسا ہونا چاہیے کہ دوسرے بھی اسے دیکھ کر پروگرام اسی طرح کا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ مقامی آرٹ اور جو ہمارا خاص آرٹ ہے دونوں کو منظر عام پر لانا ہے۔ ہمارا کہنا یہ ہے کہ جب تک کہ ہم اپنی تہذیب سے جڑیں گے نہیں، اپنی تہذیب کو بچانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ نئی نسل اور ذمہ دار حضرات آپ کو اپنی تہذیب کے بارے میں علم کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تہذیب کبھی بھی یک رنگی نہیں ہوتی ہے۔ اس کے کئی رنگ ہوتے ہیں۔ اور وہ سارے مختلف رنگ ہم ہمارے جشن ادب کے ذریعہ کلچر کارواں میں دکھا رہے ہیں۔

بھوپال کی جھیل کی تاثیر ایسی جو بھی انگلیاں ڈبوتا غزل لکھنا شروع کر دیتا

اس موقع پر ملک کے ممتاز شاعر منظر بھوپالی نے کہا کہ بھوپال ہمیشہ سے تہذیبی شہر رہا ہے۔ اور بھوپال کی جھیل کے پانی میں ایسی تاثیر ہے جو بھی آتا ہے انگلیاں ڈبوتا ہے اور غزل لکھنا شروع کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جشن ادب کے کلچر کارواں کا ہم یہاں استقبال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام اپنے انداز کا ایک انوکھا پروگرام ہے جس میں مختلف شعبوں کے لوگ، آرٹسٹ، شاعر اور کوی اس پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام کم ہوتے ہیں۔ اس لیے اس طرح کی تقاریب کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب چاروں طرف نفرتوں کے تیر چل رہے ہیں اور اگر ایسے میں ہماری محبتوں کا ایک لفظ بھی اگر لوگوں کے دلوں کو چھو لے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ اس جشن ادب کلچرل کارواں کے لیے محکمۂ انکم ٹیکس نے بڑی معاونت کی اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ 10 صوبوں سے ہوتا ہوا یہ کلچر کارواں بھوپال پہنچا ہے اور اسے دیکھنے اور سننے کے لیے نوجوانوں کی بھیڑ جس طرح آرہی ہے وہ خوش آئند ہے۔ اور ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم نے جو کچھ سیکھا ہے اسے نئی نسل تک منتقل کریں تاکہ نئی نسل اپنی تہذیب کی محافظ بن سکے۔

بھوپال میں جشن ادب کلچرل کارواں کی تقریب

بھوپال: ہندوستانی تہذیب و ثقافت، زبان و ادب کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے زبان و ادب کے ساتھ مشترکہ تہذیب کی مستحکم روایت کو آگے بڑھانے کی باتیں تو بہت سی تنظیموں کے ذریعہ کی جاتی ہیں لیکن جشن ادب کلچر کارواں وراثت کے ذریعہ جو کارنامہ انجام دیا جا رہا ہے۔ دوسری تنظیمیں اس کا عشر عشیر بھی نہیں کر رہی ہیں۔ ملک کی 10 ریاستوں میں زبان و ادب، تہذیب و ثقافت کے حوالہ سے اہم کارنامہ انجام دینے کے بعد دارالحکومت بھوپال میں کلچرل کارواں نے اپنے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔ کلچرل کارواں کے پروگرام کا افتتاح مدھیہ پردیش چھتیس گڑھ کے چیف انکم ٹیکس کمشنر موہنیش ورما، پروفیسر اشوک چکردھر، نو نیت سونی، کور رنجیت سنگھ نے مشترکہ طور پر کیا۔ پروگرام کے پہلے حصہ میں راجیہ زبان ہندی کا سماجک اور سرکاری اہمیت کے عنوان پر مذاکرہ کیا گیا۔ اس کے بعد شاستری اور اڑیسہ رقص پیش کیا گیا۔ پروگرام کے تیسرے حصہ میں محفل مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں اردو اور ہندی کے ممتاز شاعروں نے شرکت کی اور اپنے بہترین کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Jashan e Adab Bhopal بھوپال میں جشن ادب کا آل انڈیا مشاعرہ

اپنی تہذیب، وراثت اور زبان کا تحفظ ضروری

جشن ادب کے بانی کنوینر رنجیت سنگھ نے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کلچرل کارواں کا مقصد اپنی تہذیب، وراثت اور زبان کا تحفظ کرنا ہے۔ یہ کارواں وراثت کے تحفظ کی فکر کو لے کر ملک کے مختلف صوبوں سے ہوتا ہوا ریاست مدھیہ پردیش پہنچا ہے۔ مدھیہ پردیش دسواں صوبہ ہے جہاں پر جشن ادب کے ذریعہ کلچرل کارواں وراثت کے دو روزہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب ہم کسی صوبے میں جاتے ہیں تو وہاں کا جو مقامی آرٹ ہے اس کو بھی اپنے پروگرام کا حصہ بناتے ہیں اور نئی نسل کو اپنے پروگرام کا حصہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی زبان سے جڑیں اور ملک کی قیمتی تہذیب و ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے امین بن سکیں۔ وہیں ممتاز ادیب و شاعر و پاسبان ادب کے روح رواں قیصر خالد نے ای ٹی وی سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کلچر ہماری تہذیب کا ایک ایسا حصہ ہے جس کے بغیر ہماری شناخت ادھوری ہے۔ ہم دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں لیکن ہم تو رہیں گے ہندوستانی اور وہ لوگ جنہوں نے کسی ملک کی شہریت بھی لے لی ہے لیکن وہ روحانی طور پر ہندوستانی تہذیب کا حصہ ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم ہندوستانی اپنی تہذیب اور زبان کے بہت عاشق ہوتے ہیں۔

خوشبو پھیلانا، لوگوں کو جوڑنا، ہمارا پیغام صرف محبت

انہوں نے کہا کہ کارواں کا مقصد تہذیب ہے۔ کارواں کا مقصد یہ ہے کہ ہم پڑاؤ ڈالیں گے۔ کچھ دن رہیں گے اور خوشبو پھیلائیں گے اور لوگوں کو جوڑیں گے۔ اور اپنا پیغام دے کر آگے بڑھ جائیں گے۔ اس لیے ہمارا پیغام صرف محبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بتاتے ہیں کہ ہماری ہمارا تشخص جو ہے اس کی بنیاد تہذیب ہے۔ اگر تہذیب چھوٹ گئی تو تشخص چھوٹ جائے گا۔ اور اگر ایسا ہوا تو آپ نقل کرنے والے بن جاؤ گے اور نقل کرنے والا کبھی اصل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی پروگرام کا معیار ایسا ہونا چاہیے کہ دوسرے بھی اسے دیکھ کر پروگرام اسی طرح کا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ہے کہ مقامی آرٹ اور جو ہمارا خاص آرٹ ہے دونوں کو منظر عام پر لانا ہے۔ ہمارا کہنا یہ ہے کہ جب تک کہ ہم اپنی تہذیب سے جڑیں گے نہیں، اپنی تہذیب کو بچانے کی کوشش نہیں کریں گے۔ نئی نسل اور ذمہ دار حضرات آپ کو اپنی تہذیب کے بارے میں علم کا ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تہذیب کبھی بھی یک رنگی نہیں ہوتی ہے۔ اس کے کئی رنگ ہوتے ہیں۔ اور وہ سارے مختلف رنگ ہم ہمارے جشن ادب کے ذریعہ کلچر کارواں میں دکھا رہے ہیں۔

بھوپال کی جھیل کی تاثیر ایسی جو بھی انگلیاں ڈبوتا غزل لکھنا شروع کر دیتا

اس موقع پر ملک کے ممتاز شاعر منظر بھوپالی نے کہا کہ بھوپال ہمیشہ سے تہذیبی شہر رہا ہے۔ اور بھوپال کی جھیل کے پانی میں ایسی تاثیر ہے جو بھی آتا ہے انگلیاں ڈبوتا ہے اور غزل لکھنا شروع کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جشن ادب کے کلچر کارواں کا ہم یہاں استقبال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام اپنے انداز کا ایک انوکھا پروگرام ہے جس میں مختلف شعبوں کے لوگ، آرٹسٹ، شاعر اور کوی اس پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام کم ہوتے ہیں۔ اس لیے اس طرح کی تقاریب کی بہت ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب چاروں طرف نفرتوں کے تیر چل رہے ہیں اور اگر ایسے میں ہماری محبتوں کا ایک لفظ بھی اگر لوگوں کے دلوں کو چھو لے تو یہ ایک بڑی کامیابی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ اس جشن ادب کلچرل کارواں کے لیے محکمۂ انکم ٹیکس نے بڑی معاونت کی اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ 10 صوبوں سے ہوتا ہوا یہ کلچر کارواں بھوپال پہنچا ہے اور اسے دیکھنے اور سننے کے لیے نوجوانوں کی بھیڑ جس طرح آرہی ہے وہ خوش آئند ہے۔ اور ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم نے جو کچھ سیکھا ہے اسے نئی نسل تک منتقل کریں تاکہ نئی نسل اپنی تہذیب کی محافظ بن سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.