قاضی شہر سید مشتاق علی ندوی، مفتی شہر محمد ابوالکلام قاسمی اور دیگر علما نے ڈی جی پی سے ملاقات shahar Qazi meets DGP کر کے ریاست بھر میں جاری نفرت کے طوفان کو روکنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ کھرگون جیسے کئی شہروں میں گندی سیاست کی سازش کر کے قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ اس صورتحال پر فوری طور پر قابو پانے کی ضرورت ہے ورنہ دیر کرنے سے خطرہ بڑھ جائے گا۔
علماء کرام نے کھرگون میں انتظامیہ کی طرف سے کی جاری ایک طرف کارروائی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں امن و سکون کے دشمن عناصر کی طرف سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انتظامیہ بغیر تصدیق اور تفتیش کے یکطرفہ کارروائی کرکے مسلم کمیونٹی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل رائسین ضلع کے ایک گاؤں میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہوئی تھی۔ علماء کرام نے ڈی جی پی سے کہا کہ دارالحکومت کے ایک رکن اسمبلی کی طرف سے ان معاملات میں بے لگام بیانات دے کر معاملے کو مزید پیچیدہ بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاشرے میں زہر اور نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت رویہ نہ اپنایا جائے۔
شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی، مفتی عبد الکلام قاسمی وغیرہ نے شہر کے لوگوں کے نام یہ پیغام جاری کیا ہے۔ جس میں انہوں نے ماہ رمضان میں عبادت کا خاص خیال رکھنے کی بات کہی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے شہر کی تمام مساجدکی اردگرد سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی تاکید کی ہے۔ تاکہ موقع پڑنے پر سچ کو سامنے لانا آسان ہو۔ کھرگون میں مسلمانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے علماء کرام میں لوگوں سے ایسے تمام متاثرین کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔
علماء کرام میں اپنے دیے گئے میمورنڈم میں کہا، 'ہمارا مدھیہ پردیش امن کا گہوارہ رہا ہے اس وجہ سے پچھلے کچھ ماہ سے مدھیہ پردیش کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسی سلسلے میں کھرگون میں رام نومی میں جلوس کے وقت مساجد کی دیوار پر چڑھ کر بھگوا جھنڈا لگایا گیا اور بھڑکاؤ نعرے لگائے گئے، جس سے آپس میں دنگا ہوا جس میں پولیس اور دنگائیوں نے مسلم مذہب کو نشانہ بنایا یا جا کر ان کے گھروں، مکانوں، دکانوں کو توڑا اور جلایا گیا یا بے قصور اور لوگوں کو جیلوں میں ٹھونس دیا گیا۔
انتظامیہ نے بغیر کسی جانچ کے مسلم طبقے کی گھروں اور دکانوں کو توڑ دیا جس کی وجہ سے سو کے قریب خاندانوں کو کھرگون چھوڑنا پڑا- یہ مسلم طبقے کے خلاف سراسر ظلم و زیادتی ہے اور قانون کی کھلی مخالفت ہے۔' ریاست مدھیہ پردیش کے کھرگون میں ہوئے تشدد کے بعد مسلم طبقہ کو لگاتار نشانہ بنا کر جیلوں میں قید کیا جا رہا ہے جس پر بھوپال کے شہر قاضی اور علماء کرام نے ریاست کے ڈی جی پی سے ملاقات کر حالات سازگار کرنے کا مطالبہ کیا۔
Khargone Violence: کھرگون تشدد معاملہ پر دگ وجے سنگھ کا ردعمل